یہ تو لطفِ کلام ہے کہ ایک بات طرح طرح کے مطلب ادا کرتی ہے
جو پڑھنے والا چاہے - قبول کرے
جیسے گل یاسمیں صاحبہ نے کہا کہ "عاجزی والی معافی" یا "جاؤ بابا معاف کرو والی"
تو ہمیں تو دونوں صورتیں قبول ہیں
دونوں کا اپنا لطف ہے
بلکہ اگر یاسر بھائی کسی تیسری صورت کی طرف اشارہ کریں تو ہم اسے ابھی سے قبول...