نتائج تلاش

  1. امین شارق

    لیلیٰ شیریں ہِیر سب ہیں غائبانہ مت کہو غزل نمبر 108 شاعر امین شارؔق

    الف عین فاعِلاتن فاعِلاتن فاعِلاتن فاعِلن لیلیٰ شیریں ہِیر سب ہیں غائبانہ مت کہو یہ حقیقت ہے اے دل اس کو فسانہ مت کہو اپنی مستی میں مگن مجذوب نے پالی نجات وہ بڑا ہشیار ہے اس کو دِوانہ مت کہو سُن نہیں سکتا ہوں میں ظُلم و سِتم کی داستاں کیسے بجلی نے جلایا آشیانہ مت کہو یہ کمال اخلاق کا ہے...
  2. امین شارق

    اُن کی صورت گُلاب جیسی ہے غزل نمبر 107 شاعر امین شارؔق

    سر ان اشعار میں تبدیلی کی ہے رہنمائی کے لئے شکریہ۔۔ اتنی مخمور ہے نگاہِ صنم اس کی مستی شراب جیسی ہے کب ڈرے اہلِ عشق مشکل سے؟ آگ بھی ان کو آب جیسی ہے ایک پل کے لئے سکون نہیں وضعِ دل اضطراب جیسی ہے
  3. امین شارق

    اُن کی صورت گُلاب جیسی ہے غزل نمبر 107 شاعر امین شارؔق

    شکریہ سر جو اغلاط ہیں ہو ٹھیک کردوں گا۔۔۔
  4. امین شارق

    اُن کی صورت گُلاب جیسی ہے غزل نمبر 107 شاعر امین شارؔق

    الف عین ظہیراحمدظہیر یاسر شاہ محمّد احسن سمیع :راحل: فاعِلاتن مفاعِلن فِعْلن اُن کی صورت گُلاب جیسی ہے یا رُخِ ماہتاب جیسی ہے آنکھ کیسے ملے ان آنکھوں سے؟ وہ نظر آفتاب جیسی ہے اتنی مخمور ہے نگاہِ صنم کہ نشے میں شراب جیسی ہے ایسی عزت ہے ان کی دل میں مرے جو بلندی حباب جیسی ہے کب ڈرے اہلِ عشق...
  5. امین شارق

    جب بھی ابرِ بہار اٹھتا ہے۔ برائے اصلاح

    منزلیں ہیں کہ سر نہیں ہوتیں پاؤں گرچہ ہزار اٹھتا ہے زبردست کیا کہنے۔۔ لیکن سر میری ناقص عقل میں یہ خیال آیا کہ سفر کرنے کے لئے تو دو پاؤں کی ضرورت ہوتی ہے لیکن اگر دونوں کا ذکر کریں گے تو جمع کا صیغہ آجائے گا۔
  6. امین شارق

    جو اپنی خودی نہ جان سکے غزل نمبر 106 شاعر امین شارؔق

    اب بھی 'نہ' کو 'نا' دو حرفی باندھ رہے ہو! تو سر آخر اسکا کوئی حل بھی تو ہوگا۔ نہ کا کوئی متبادل لفظ کیا ہوسکتا ہے؟ کیوں کہ یہ لفظ نہ تو روزمرہ کی زبان میں ااستعمال ہوتا ہے۔۔ پلیز رہنمائی فرمائیں۔۔ کیا اب درست ہےیہ تین اشعار؟ پہلو میں سمندر تھا جن کے وہ پیاس مری نہ جان سکے آنکھوں کی چمک تو...
  7. امین شارق

    جو اپنی خودی نہ جان سکے غزل نمبر 106 شاعر امین شارؔق

    الف عین ظہیراحمدظہیر یاسر شاہ محمّد احسن سمیع :راحل: جو اپنی خودی نہ جان سکے وہ رب کو کبھی نہ جان سکے پہلو میں سمندر تھا جن کے وہ پیاس میری نہ جان سکے الفاظ ترے کب سمجھے گا؟ جو خاموشی نہ جان سکے مصروف ہی خود میں اتنا تھے وہ میری کمی نہ جان سکے آنکھوں کی چمک تو پرکھی پر ہے روح زخمی نہ جان سکے...
  8. امین شارق

    حُسن اگر انمول رہا ہے غزل نمبر 104 شاعر امین شارؔق

    شکریہ سر احتیاط کروں گا آئندہ۔۔
  9. امین شارق

    حُسن اگر انمول رہا ہے غزل نمبر 104 شاعر امین شارؔق

    نہیں صریر بھائی میں کراچی پاکستان سے ہوں۔۔۔
  10. امین شارق

    حُسن اگر انمول رہا ہے غزل نمبر 104 شاعر امین شارؔق

    عبدالرؤوف صاحب رہنمائی کے لئے شکریہ۔ سر مزید رہنمائی کیجئے کہ یہ قافیے تین کیٹیگری میں کس طرح ہیں وضاحت فرمائیں شکریہ۔۔
  11. امین شارق

    کیسی کیسی عشق کی رُوداد سنتے آئے ہیں غزل نمبر 105 شاعر امین شارؔق

    سر اس پر ابھی سوچ رہا ہوں لیکن کچھ سمجھ نہیں آرہا آپکے پاس کوئی موزوں مصرعہ ہو تو عنایت فرمائیں باقی غزل بھی دیکھیں دو نئے اشعار کے ساتھ۔۔۔ کیسی کیسی عشق کی رُوداد سنتے آئے ہیں ذکرِ مجنوں اور کبھی فرہاد سنتے آئے ہیں پھر بھی کب یہ لغزشوں سے باز آئیں گے کبھی؟ تذکرہ آدم کا آدم زاد سنتے آئے ہیں...
  12. امین شارق

    کیسی کیسی عشق کی رُوداد سنتے آئے ہیں غزل نمبر 105 شاعر امین شارؔق

    الف عین ظہیراحمدظہیر یاسر شاہ محمّد احسن سمیع :راحل: فاعِلاتن فاعِلاتن فاعِلاتن فاعِلن کیسی کیسی عشق کی رُوداد سنتے آئے ہیں ذکرِ مجنوں اور کبھی فرہاد سنتے آئے ہیں باز کب آئیں گے اپنی لغزشوں سے پھر بھی یہ؟ تذکرہ آدم کا آدم زاد سنتے آئے ہیں ظُلم کرتا ہے زمانہ سچے لوگوں پر ہی کیوں؟ عشق والوں پر...
  13. امین شارق

    جو حق کی بات کر جائے تو کہنا

    تمہیں لگتا ہے دنیا ہے تمہاری نہ تم پر سنگ برسائے تو کہنا ماشاءاللہ اچھی غزل ہے۔۔۔
  14. امین شارق

    حُسن اگر انمول رہا ہے غزل نمبر 104 شاعر امین شارؔق

    الف عین ظہیراحمدظہیر یاسر شاہ محمّد احسن سمیع :راحل: فعْل فعولن فعْل فعولن حُسن اگر انمول رہا ہے عشق بھی تو بے مول رہا ہے حُسن کا طوطی بول رہا ہے عشق اپنے پر تول رہا ہے عشقِ لیلیٰ میں کیوں مجنوں خود کو اتنا رول رہا ہے اہلِ حُسن کی باتیں سُن کر وِرد اپنا لا حول رہا ہے پیڑ کٹا تو سب چُپ ہیں پر...
  15. امین شارق

    گُل کے بدلے خار ملا ہے غزل نمبر 103 شاعر امین شارؔق

    سر بہت شکریہ آپ کی اصلاح کی مجھے بہت زیادہ ضرورت ہے اب دیکھیے گا غزل۔۔۔ گُل کے بدلے خار ملا ہے یہ دھوکا ہر بار ملا ہے اصلاح کے بعد۔ کب آسان ہیں عشق کی راہیں صدموں کا انبار ملا ہے اصلاح کے بعد۔ مشکل ہے فرہاد کو پھر یہ رستے میں کہسار ملا ہے عشق کی آفت نے آ جکڑا واعظ بھی بیمار ملا ہے اِک تو...
  16. امین شارق

    گُل کے بدلے خار ملا ہے غزل نمبر 103 شاعر امین شارؔق

    الف عین ظہیراحمدظہیر یاسر شاہ محمّد احسن سمیع :راحل: فعلن فعلن فعْل فعولن گُل کے بدلے خار ملا ہے یہ دھوکا ہر بار ملا ہے کب آسان ہیں عشق کی راہیں مشکل کا انبار ملا ہے پھر مشکل میں ہے فرہاد رستے میں کہسار ملا ہے عشق کی آفت نے آ جکڑا واعظ بھی بیمار ملا ہے اِک تو دوست منافق ہے اور دشمن بھی عیار...
  17. امین شارق

    اساتذہ کرام سے ایک سوال؟؟

    ؒبہت شکریہ سر میری اگلی غزل میں یہ مسائل آرہے تھے لیکن اب آپ نے بتادیا ہے کہ درست ہے تو جلد پوسٹ کردوں گا۔۔
  18. امین شارق

    اساتذہ کرام سے ایک سوال؟؟

    الف عین ظہیراحمدظہیر یاسر شاہ محمّد احسن سمیع :راحل: اگر پہلے مصرعے کی بحر ہو فعلن فعلن فعلن فعلن اور دوسرے مصرعے کی بحر ہو فعلن فعلن فعْل فعولن تو کیا ایسا شعر درست کہا جاسکتا ہے یا نہیں؟؟؟ جبکہ دونوں بحرکے حروف 16 ہیں۔ برائے مہربانی اسکا جواب عنایت فرمادیں بہت شکریہ۔۔۔
  19. امین شارق

    اپنا دن جب تمام ہوتا ہے ۔ ۔ ۔

    اچھی غزل ہے ما شاءاللہ۔۔
Top