نتائج تلاش

  1. امین شارق

    ہمیں اے حُسن تجھ سے آشنائی مار ڈالے گی غزل نمبر 90 شاعر امین شارؔق

    الف عین ظہیراحمدظہیر یاسر شاہ محمّد احسن سمیع :راحل: ہمیں اے حُسن تجھ سے آشنائی مار ڈالے گی تجھے ناکام عاشق کی دُہائی مار ڈالے گی تری یہ بے رخی بے اعتنائی مار ڈالے گی کسی دن دیکھنا یہ بے وفائی مار ڈالے گی ہم ایسے اہلِ عشق اے حسن تیری قید میں خوش ہیں اگر اب مل گئی ہم کو رہائی مار ڈالے گی فدا...
  2. امین شارق

    زیست جہاں میں آنے کا دروازہ ہے غزل نمبر 88 شاعر امین شارؔق

    سر عدم کی وضاحت اب میں سمجھ گیا ہوں بہت شکریہ ولا ولایت سے نکلا ہے
  3. امین شارق

    جوانوں اور توانوں پر جو ہے بارِ گراں اکثر غزل نمبر 89 شاعر امین شارؔق

    توانا اور جوانوں پر جو ہے بارِ گراں اکثر اُٹھالیتے ہیں ایسا بوجھ بھی کچھ ناتواں اکثر سر کیا یہ ٹھیک رہے گا
  4. امین شارق

    جوانوں اور توانوں پر جو ہے بارِ گراں اکثر غزل نمبر 89 شاعر امین شارؔق

    سر عنوان کیسے تبدیل کروں رہنمائی کریں میں نے کوشش تھی
  5. امین شارق

    جوانوں اور توانوں پر جو ہے بارِ گراں اکثر غزل نمبر 89 شاعر امین شارؔق

    معذرت سر میں شرمندہ ہوں تبدیل کردیا ہے
  6. امین شارق

    زیست جہاں میں آنے کا دروازہ ہے غزل نمبر 88 شاعر امین شارؔق

    یاسر شاہ صاحب بہت شکریہ آپ نے میری غزل کو اپنی رہنمائی کے قابل جانا۔ آپ نے کہا "موت جہاں سے جانے کا دروازہ ہے" ٹھیک ہے میں تبدیل کردیتا ہوں لیکن "موت عدم میں جانے کا دروازہ ہے" اسمیں کیا غلطی ہے وضاحت چاہتا ہوں۔ سنتے آئے ہیں کہ بس اک آبِ حیات عُمرِ دائم پانے کا دروازہ ہے کیا اب ردیف نبھ سکی؟...
  7. امین شارق

    آؤ‌ کہ ذکرِ میر کریں

    واہ خوب میر صاحب پر سیرِ حاصل گفتگو پڑھ کر مزہ آگیا
  8. امین شارق

    جوانوں اور توانوں پر جو ہے بارِ گراں اکثر غزل نمبر 89 شاعر امین شارؔق

    الف عین ظہیراحمدظہیر یاسر شاہ محمّد احسن سمیع :راحل: صحت مند و جوانوں پر جو ہے بارِ گراں اکثر اُٹھالیتے ہیں ایسا بوجھ بھی کچھ ناتواں اکثر اُجڑتے باغ دیکھے اور روتے باغباں اکثر رُلاتی ہے بہاروں کو بہت ظالم خزاں اکثر کبھی بھی انکساری سے نہیں گھٹتی کسی کی شان زمیں پہ ہم نے دیکھا ہے یہ جھکتے...
  9. امین شارق

    زیست جہاں میں آنے کا دروازہ ہے غزل نمبر 88 شاعر امین شارؔق

    الف عین ظہیراحمدظہیر محمد خلیل الرحمٰن محمّد احسن سمیع :راحل: زیست جہاں میں آنے کا دروازہ ہے موت عدم میں جانے کا دروازہ ہے کاش عبادت کرلیتا میں جیتے جی مرکر کیا لوٹ آنے کا دروازہ ہے؟ اپنے گناہوں پر بہت نادم ہوں میں کیا ماضی میں جانے کا دروازہ ہے؟ روزِ قیامت تک جینا ہے کیا کوئی؟ عُمرِ دائم...
  10. امین شارق

    ایک احمقانہ غزل

    ظلمتوں کے ہیں اندھیرے نُور کی ہے روشنی دشمنی کی ہے عداوت یا رفاقت دوستی مشکلِ دشوار میں ہے زیست کی یہ زندگی سہلِ آسانی نہیں مرجائے بندہ آدمی ہوں زمینِ ارض پر یا آسمانِ فلک پر غُل یہ کیسے شور کا ہے کیا سکوتِ خامشی ناؤ کی کشتی پھنسی طوفان کے منجھدار میں بحر کے دریا کے خنداں ہونٹ پر ہے اک ہنسی...
  11. امین شارق

    جانے کب یہ پھل گرتا ہے غزل نمبر 87 شاعر امین شارؔق

    الف عین ظہیراحمدظہیر محمد خلیل الرحمٰن محمّد احسن سمیع :راحل: جو چاہتا ہے لوگوں کا بُرا وہ خود مونھ کے بل گرتا ہے یہ سُود بڑی گمراہی ہے کیوں دیکھ کے دلدل گرتا ہے یہ تو دستور ہے دنیا کا جو آج اُٹھا کل گرتا ہے اک پیڑ اگر کٹ جائے تو پھر سارا جنگل گرتا ہے کرتا ہے چھید وہ پتھر میں...
  12. امین شارق

    مومن نہیں ہو جس کے لئے دیں کا کاج بوجھ غزل نمبر 86 شاعر امین شارؔق

    الف عین ظہیراحمدظہیر محمد خلیل الرحمٰن محمّد احسن سمیع :راحل: مومن نہیں ہو جس کے لئے دیں کا کاج بوجھ راجہ وہ کیا کہ جس کو لگے سر کا تاج بوجھ مانا کہ شریعت پہ ہے چلنا بہت مشکل محشر میں ہوں گے شاد اُٹھالیں جو آج بوجھ ورثے میں ملے دین سے کیوں تنگ ہو ناداں؟ کیا بادشاہ کو لاگے ہے اپنا ہی راج بوجھ؟...
  13. امین شارق

    تاسف گل یاسمیں کے بھائی کا انتقال پُرملال

    انا للہ وانا الیہ راجعون اللہ مرحوم کی مغفرت فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے آمین
  14. امین شارق

    ہرگز کسی غریب کو رسوا نہ کیجئے-----برائے اصلاح

    استاد محترم الف عین صاحب اللہ پاک آپ کی آنکھ کی سرجری کو کامیاب اور آنکھوں کے نور میں اضافہ کرے اور صحتِ کاملہ عطا کرے آمین۔
  15. امین شارق

    امیر مینائی زمیں کھا گئی آسماں کیسے کیسے ۔ امیر مینائی

    لاجواب اور سدا بہار غزل۔ بہت شکریہ فاتح بھائی ۔
  16. امین شارق

    پیری میں یوں ہوتا ہے جوانی کا تصور غزل نمبر 85 شاعر امین شارؔق

    الف عین ظہیراحمدظہیر محمد خلیل الرحمٰن محمّد احسن سمیع :راحل: پیری میں یوں ہوتا ہے جوانی کا تصور جیسے ہو بیابان میں پانی کا تصور ایسے تمہاری یاد سے مسرور ہے یہ دل راجہ کو جیسے خوش رکھے رانی کا تصور اے دل ہمارے یار کی تصویر کے ہوتے کیوں تنگ کرے دشمنِ جانی کا تصور چاہتے ہو اگر عشق میں کچھ مرتبہ...
  17. امین شارق

    زندگانی عذاب ہو تو ہو غزل نمبر 84 شاعر امین شارؔق

    بہت شکریہ احسن بھائی آپ نے بہت اچھی باتیں بتائی معلومات میں اضافہ ہوا غلطیاں ٹھیک کرنے کی کوشش کرتا ہوں
  18. امین شارق

    زندگانی عذاب ہو تو ہو غزل نمبر 84 شاعر امین شارؔق

    الف عین ظہیراحمدظہیر محمد خلیل الرحمٰن محمّد احسن سمیع :راحل: زندگانی عذاب ہو تو ہو عشق میں کامیاب ہو تو ہو نظرِ عاشق تو پڑ ہی جاتی ہے حُسن تُو با حجاب ہو تو ہو عشق میں قیس کے ہم ثانی ہیں خوبصورت جناب ہو تو ہو ہم بھی آخرکو عشق کر بیٹھے دل کی حالت خراب ہو تو ہو ہم نے تو کرلیا سوالِ عشق پاس ان...
Top