نتائج تلاش

  1. محمد جاوید اختر

    نصیر الدین نصیر پیر سید نصیر الدین نصیر گیلانی رحمتہ الله علیہ

    اس وقت نہ چھیڑ اے کشش لذت دنیا اس وقت میرے دل کو وہ یاد آ ئے ہوئے ہیں بن جائے گی محشر میں نصیر اب تیری بگڑی سرکار شفاعت کیلئے آ ئے ہوئے ہیں کلام شاہ نصیر الدین نصیر گیلانی گولڑوی رحمتہ الله علیہ
  2. محمد جاوید اختر

    نصیر الدین نصیر پیر سید نصیر الدین نصیر گیلانی رحمتہ الله علیہ

    جو رونق آج ہے ، وہ آج ہے ، کل ہو نہیں سکتی ہمارے بعد پھر یہ رنگِ محفل ہو نہیں سکتا نصیر اب کھیلنا ہے بحرِ غم کے تیز دھارے سے سفینہ زیست کا ممنونِ ساحل ہو نہیں سکتا
  3. محمد جاوید اختر

    نصیر الدین نصیر پیر سید نصیر الدین نصیر گیلانی رحمتہ الله علیہ

    بھول جاؤں میں زمانے کا گلہ اے ساقی ہاں پلا اور پلا اور پلا اے ساقی باندھ کچھ ایسی محبت کی ہوا اے ساقی دل بدل جائے زمانے کی فضا اے ساقی کھنکھتے جام کا محتاج میں نہیں ساقی تیری نگاہ سلامت مجھے کمی کیا ہے میرے ساقی یہ تماشا تیرے میخانے کا ساری محفل کو نشہ ایک ہی پیمانے کا جھوم کر آئی من مست گھٹا اے...
  4. محمد جاوید اختر

    نصیر الدین نصیر پیر سید نصیر الدین نصیر گیلانی رحمتہ الله علیہ

    ہے لب عیسی سے جاں بخشی نرالی ہاتھ رکھ دیا قدرت نے اعجازِ مثالی ہاتھ میں منتظر ہے حکم کا گنج لآلی ہاتھ میں سبز ہوجائیں جو پکڑیں خشک ڈالی ہاتھ میں ہے لب عیسی سے جاں بخشی نرالی ہاتھ سنگ ریزے پاتے ہیں شیریں مقالی ہاتھ میں اس کا فیضِ عام سائل کو صدا دیتا ہے آپ وہ جہانِ لطف و احسان میں جواب اپنا ہے...
  5. محمد جاوید اختر

    نصیر الدین نصیر پیر سید نصیر الدین نصیر گیلانی رحمتہ الله علیہ

    اس وقت نہ چھیڑ اے کشش لذت دنیا اس وقت میرے دل کو وہ یاد آ ئے ہوئے ہیں بن جائے گی محشر میں نصیر اب تیری بگڑی سرکار شفاعت کیلئے آ ئے ہوئے ہیں کلام شاہ نصیر الدین نصیر گیلانی گولڑوی رحمتہ الله علی
  6. محمد جاوید اختر

    نصیر الدین نصیر پیر سید نصیر الدین نصیر گیلانی رحمتہ الله علیہ

    جسے پہلو میں رہ کر درد حاصل ہو نہیں سکتا اُسے دل کون کہہ سکتا ہے، وہ دل ہو نہیں سکتا وہ بندہ ، جس کو عرفاں اپنا حاصل ہو نہیں سکتا کبھی خاصانِ حق کی صف میں شامل ہو نہیں سکتا زمیں و آسماں کا فرق ہے دونوں کی فطرت میں کوئی ذرّہ چمک کر ماہِ کامل ہو نہیں سکتا محبت میں تو بس دیوانگی ہی کام آتی ہے...
  7. محمد جاوید اختر

    نصیر الدین نصیر پیر سید نصیر الدین نصیر گیلانی رحمتہ الله علیہ

    بیتاب ہیں، ششدر ہیں، پریشان بہت ہیں کیونکر نہ ہوں، دل ایک ہے، ارمان بہت ہیں کیوں یاد نہ رکّھوں تجھے اے دُشمنِ پنہاں! آخر مِرے سَر پر تِرے احسان بہت ہیں ڈھونڈو تو کوئی کام کا بندہ نہیں مِلتا کہنے کو تو اِس دور میں انسان بہت ہیں اللہ ہ! اِسے پار لگائے تو لگائے کشتی مِری کمزور ہے طوفان بہت ہیں...
  8. محمد جاوید اختر

    نصیر الدین نصیر پیر سید نصیر الدین نصیر گیلانی رحمتہ الله علیہ

    جو مجھ کو دیتے رہے دھمکیاں جلانے کی منائیں خیر وہ آج اپنے آشیانے کی نہ پوچھ مجھ سے بُرے وقت کے نشیب و فراز مِری نِگاہ میں ہیں کروٹیں زمانے کی بھلا ہو بادِ خِزاں تیرے چار جھونکوں کا “جُھکی تو پھر نہ اُٹھی شاخ آشیانے کی“ ملے گا آپ کی ہر بات کا جواب یہیں مگر اُٹھائیے پہلے قسم نہ جانے کی مدد کا...
  9. محمد جاوید اختر

    نصیر الدین نصیر پیر سید نصیر الدین نصیر گیلانی رحمتہ الله علیہ

    میکدے کا نظام تم سے ہے شیشہ تم سے ہے جام تم سے ہے صبح تم سے ہے شام تم سے ہے ہر طرح کا نظام تم سے ہے سب کو سوز و گداز تم نے دیا عشق کا فیضِ عام تم سے ہے مَیں زمانے کے رُو برو چُپ ہوں بے تکلّف کلام تم سے ہے خالِ مشکیں بھی، زُلفِ پیچاں بھی دانہ تم سے ہے، دام تم سے ہے مہرِ انور میں ہے تمہاری...
  10. محمد جاوید اختر

    نصیر الدین نصیر پیر سید نصیر الدین نصیر گیلانی رحمتہ الله علیہ

    کیا دل مرا نہیں تھا تمہارا، جواب دو! برباد کیوں کیا ہے؟ خدارا جواب دو! کیا تم نہیں ہمارا سہارا، جواب دو! آنکھیں ملاؤ ہم کو ہمارا جواب دو! کل سے مراد صبحِ قیامت سہی، مگر اب تم کہاں ملو گے دوبارہ جواب دو! چہرہ اداس، اشک رواں، دل ہے بے سکوں میرا قصور کیا ہے تمہارا جواب دو! دیکھا جو شرم سار، الٹ...
  11. محمد جاوید اختر

    نصیر الدین نصیر پیر سید نصیر الدین نصیر گیلانی رحمتہ الله علیہ

    منتظر خود ہے بصد شوق خدا آج کی رات کس کی آمد ہے سر عرش اولی آج کی رات فاصلے گھٹ گئے یوں قرب بڑھا آج کی رات عبد و معبود میں پردہ نہ رہا آج کی رات بخشوا لیں گے وہ امت کو خدا سے اپنے مانا جائے گا ضرور انکا کہا آج کی رات کعبہ قوسین کی صورت میں ہوا قرب و وصال کھل گیا فلسفائے ثمّ دنا آج کی رات آج کی...
  12. محمد جاوید اختر

    نصیر الدین نصیر پیر سید نصیر الدین نصیر گیلانی رحمتہ الله علیہ

    انکی محفل میں نصیر انکے تبسم کی قسم دیکھتے رہ گئے ہم ہاتھ سے جانا دل کا شاہ نصیر الدین نصیر گیلانی رحمتہ الله علیہ
  13. محمد جاوید اختر

    سرائیکی جھوک

    کھّراں‌ وچ سمندر رکھّاں، سوچاں وچ جہان سجدے کرن فرشتے مینوں، میرا ناں انسان مینوں کِنج ہلا سکدے نیں، جھکّھڑ تے طوفان کھڑا واں، سَت زمیناں ڈھا کے، چُک کے سَت اَسمان جھوٹھا کیہڑا، سچّا کہیڑا، کِسراں کراں پچھان کھاندے پئے نیں قسماں سارے سر تے رکھ قرآن گڈ جیہا ایہہ جُثّا میرا بن جاندا اے پُھل...
  14. محمد جاوید اختر

    سرائیکی جھوک

    ہتھ کسے دے آؤ نا کیہ اے؟ ملاں نیں جتلاؤ نا کیہ اے؟ پنڈت پلّے پاؤ نا کیہ اے؟ رات دنے بس گلاں کر کر کجھ نہیں بن دا آخر کار مَینوں پاگل پن درکار میں نہیں سکھیا علم ریاضی ناں میں پنڈت، ملاں، قاضی ناں میں دانی، ناں فیاضی ناں میں جھگڑے کر کر راضی ناں میں منشی، عالم فاضل ناں میں رند تے ناں ہشیار...
  15. محمد جاوید اختر

    سرائیکی جھوک

    لکھاں بھیس وَٹا کے ویکھے آسن کِتے جما کے ویکھے متھے تِلک لگا کے ویکھے کدھرے مون مَنا کے ویکھے اوہو ای رستے، اوہو ای پَینڈے اوہو ای آں میں چلّن ہار مَینوں پاگل پن درکار
  16. محمد جاوید اختر

    سرائیکی جھوک

    دل پریم نگر ڈوں تانگھے جتھاں پینڈے سخت اڑانگے نہ یار فرید نہ لانگھے ہے پندھ بہوں مشکِل دا
  17. محمد جاوید اختر

    سرائیکی جھوک

    سُن لیلیٰ دھانہہ پکارے تینڈا مجنوں زار نزارے سُوہنا یار توڑیں ہک وارے کدی چا پردہ محمِل دا
  18. محمد جاوید اختر

    سرائیکی جھوک

    زبانی کلمہ ہر کوئی پڑھدا ، دل دا پڑھدا کوئی ہُو جتھے کلمہ دل دا پڑھیئے ، اوتھے ملے زبان نہ ڈھوئی ہُو دل دا کلمہ عاشق پڑھدے کیہ جانن یار گلوئی ہُو ایہہ کلمہ اسانوں پیر پڑھایا باہو میں سدا سہاگن ہوئی ہُو
  19. محمد جاوید اختر

    سرائیکی جھوک

    اُٹھ جاگ گُھڑاڑے مار نہیں، ایہ سَون تِرے درکار نہیں کِتّھے ہے سُلطان سِکندر؟ مَوت نہ چَھڈّے پغمبر سَبّے چَھڈ چَھڈ گئے اڈمبر، کوئ ایتھے بائدار نہیں جو کُجھ کر سَیں، سو کُجھ پاسَیں، نہیں تے اوڑک پچّھوں تا سَیں سُوِنجی کُونج ونگوں کُرلاسَیں، کھنباں باجھ اُڈار نہیں بُلّھا! شَوہ بِن کوئ ناہیں، ایتھے...
  20. محمد جاوید اختر

    سرائیکی جھوک

    دل کالے کولوں منہ کالا چنگا جے کوئی اس نوں جانے ہُو مونہہ کالا دل اچھا ہووے تاں دل یار پچھانے ہُو ایہہ دل یار دے پچھے ہودے متاں یار وی کدی پچھانے ہُو سئے عالم چھوڑ مسیتاں نٹھے باہو جد لگے نیں دل ٹکانے ہُو
Top