نتائج تلاش

  1. ص

    سوال

    میں مذہبی بحث نہیں چھیڑنا چاہتی اس لئے مناسب نہیں ۔
  2. ص

    سوال

    کیوں عجیب لگے گا ؟ اگر آپ کو کوئی بیماری لاحق ہو خدانخواستہ اور تشخیص نہ ہوپائے تو کیا آپ تحقیق چھوڑ دیں گی ؟؟؟ جواب ڈھونڈنا ہی پڑتا ہے
  3. ص

    سوال

    کچھ بھی ناممکن نہیں بس ہماری دریافت محدود ہے :)
  4. ص

    سوال

    جس جس بات کی سمجھ نہیں آئی اس پر سوال کیجیے اسے چھوڑ کر آگے بڑھ جائیں گی تو دماغ سہل پسند ہو جائے گا ۔ اب آپ کا یہ سوال کہ کیا ہر سوال کا منطقی جواب اور دلیل موجود ہے ؟ بالکل موجود ہے مگر ہم سمجھتے نہیں یا جانتے نہیں ہم جوابات اپنی سمجھ اور علم کے مطابق دیتے ہیں اگر ہمارا علم محدود ہے تو اس...
  5. ص

    سوال

    جی اسی لئے کہا کہ اس علم پر سوال بنتا ہے
  6. ص

    سوال

    متفق جہاں تک رسائی ہے وہاں تک تو سوال کیجیے مگر پھر رسائی پر بھی حدود مقرر ہیں ان کے لیے جو پابند رہنا چاہیں :)
  7. ص

    سوال

    جتنے سوال مذہب کو لے کر اٹھے اتنے ہی عجیب و غریب جواب بھی ملے :)
  8. ص

    سوال

    اب سوال یہ ہے کہ جو ہمیں سکھا دیا گیا کیا اس پر سوال نہیں اٹھتا ؟؟
  9. ص

    سوال

    فیس بک پر کسی کے سٹیٹس کے جواب میں یہ کمنٹ لکھا تھا :) اپنی مرضی کا جواب جہالت کی پرورش ہے اور جو جواب نہیں رکھتے سوال نہیں کرتے اور نتیجہ جہالت ۔
  10. ص

    سوال

    سوال ہونا ضروری ہے سوالی خود کفیل ہوجاتا ہے جوابات کے معاملے میں جب جواب نہ ملے تو :)
  11. ص

    سوال

    بجا فرمایا ایک بچے کا ذہن سارا مواد جمع کرتا ہے اسرار اور گمان کی شکل میں اور ساری زندگی اسی اسرار اور گمان کی پرورش بھی اسے ہی کرنی ہوتی ہے کہ اس کے پُرکھوں سے یہی بھید بھرے راز وراثت میں ملے تھے ۔
  12. ص

    سوال

    شکریہ ضرور کیجیے مگر اس بات کے پس منظر کیساتھ ۔
  13. ص

    سوال

    مشرق ہو یا مغرب جستجو ہی علم کا دروازہ ہے ۔ مغرب میں باقاعدہ تربیت دی جاتی ہے اور ان کی فکری اور شعوری بلوغت ہم سے کہیں آگے ہے ۔ یہاں اساتذہ بالکل روایتی نہیں ہیں ۔
  14. ص

    سوال

    یہی تو المیہ ہے زیک کروڑوں کی تعداد میں ایک خاص مائنڈ سیٹ پیدا ہورہا ہے جو پروڈکٹو نہیں ہے بلکہ سیلف ڈسٹرکٹو ہے ۔
  15. ص

    سوال

    ہماری تربیت میں ہی نہیں ہے سوال کرنا
  16. ص

    سوال

    شکریہ تبھی تو ہمارے ہاں اکیڈیمک جینئس ہیں مگر دانشور اور مفکر نہیں نہ ہی تخلیق کار ۔
  17. ص

    سوال

    علم صرف سر اٹھا کر سوال کرنے سے نہیں ملتا علم سر جھکا کر سننے کا بھی محتاج ہے وہ علم ہی کیا جو سننے کی عاجزی کے بغیر سر اٹھانے کے غرور میں مبتلا ہو جائے ۔ سوال اس توازن سے جنم لیتا ہے جو سننے کی عاجزی اور سر اٹھانے کے اعتماد کی گود میں پلتا ہے ۔ ہمارے ہاں علم اچھی نوکری کیلئے حاصل کیا جاتا ہے...
  18. ص

    گیارہویں سالگرہ چلو ذکر کرتے ہیں ان کاذرا سا

    شائد اس سے زیادہ کہنا چاہ رہی تھیں :)
  19. ص

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ابھی نہ جانے ہمیں کتنے دوست کھونے پڑیں ہماری باتوں میں بےساختگی اگر ہے یہی میں دل میں رکھتا نہیں منہ پہ صاف کہتا ہوں کمی یہ مجھ میں ہے بےشک اگر کمی ہے یہی مرتضٰی برلاس
  20. ص

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ساری عمر گنوا دی قیصر دو گز مٹی ہاتھ لگی کتنی مہنگی چیز تھی دنیا کتنی سستی چھوڑ چلے قیصرالجعفری
Top