سرخ آنکھیں خشک لب اور چہرے پیلے سے ہیں
یعنی یہ سب لوگ فرقت کے قبیلے سے ہیں
گاؤں کی اک لڑکی نے جب سے پیا ہے پانی
میرے گاؤں کے سب چشمے نشیلے سے ہيں
مشترک اک شہ تو ہے دونوں کی تصویروں میں
میری ٹائی نیلی ،تیرے کپڑے نیلے سے ہيں
ہجر کا طوفان ہستی ہی مٹا ڈالے گا
میری آنکھیں صحرا ہیں اور خواب ٹیلے سے...