کوئی کفر پہ ہو عیسائیت پہ ہو یہودیت پہ ہو دہریت پہ ہو ہوتا پھرے. لیکن اگر اس نے قسم کھا رکھی ہے کہ اسلام مخالفت اس کا مذہب تو پھر کیوں ہوتا پھرے؟ ایسوں کو ہم چچا کہیں یہ ہم سے ہو نہیں سکتا
اور جو اسلام بیزار ہیں تو بہت اچھی بات ہے ہم کب کہتے ہیں کہ آپ مومن بن جائیے. بس ذرا واضح کر دیں کہ آپ کس طبقے سے ہیں ہم پاس سے خاموشی سے گزر جایا کریں گے کہ ہم کفر بیزار ہیں دہریت بیزار ہیں.
پاکستان میں حفیظ نام رکھ کر اس کے آخر میں مسیح لگانا اسکے عیسائی ہونے کو ظاہر کرتا ہے. فاطمہ کا سر نیم چاؤلہ ہو تو شناخت واضح ہو جاتی ہے. یہ کو ئی معیوب بات نہیں لیکن شیر کی کھال میں گیدڑ ہو تو پتہ نہیں چلتا. یہ دھوکا عیب ہے
واہ بہت خوب یہی سمجھانا مراد تھا کہ اگر انسان رویہ اور عقیدہ تبدیل کرتا ہے تو نام بھی بدل لینا چاہیئے تا کہ لوگ اسکی شناخت سے آگاہ رہیں. ہم پہ بے ادب ہونے کا آپ کا فتوٰی ہماری بات کی دلیل ہے