بے مثال آقا
ازقلم : محمد حسین مشاہد رضوی
غم نے کیا ہے یہ حال آقا
دل ہوگیا پائمال آقا
ہر عادتِ بد مری چھڑادیں
کردیں مجھے خوش خصال آقا
واللہ! میں ہوں غلام جس کا
وہ میرا ہے ’’بے مثال‘‘ آقا
ہیں شمس و قمر بھی آپ کے محکوم
آپ کے ہیں ماہ وسال آقا
قبضہ میں خدا نے دے دیا ہے
ہے جس قدر مُلک و...
شمعِ عشقِ رسول ﷺ
کلام: محمد حسین مشاہدرضوی
خیالِ غیر کا نہ ہو گزر کبھی دل میں
مرے خدا ہو تری یاد ہی بسی دل میں
ترے ہی نُور سے تابندگیِ عالم ہے
مٹا کے ظلمتیں تو بخش روشنی دل میں
مٹا مٹا دے مری ساری عادتیں بیکار
تو ڈال ڈال دے عرفانِ بندگی دل میں
عیاں عیاں میں تو مضمر نہاں نہاں میں عیاں
عیاں...
وسائل بخشش ۔۔۔ایک تعارف
تحریر: محمد ثاقب قادری ضیائی
پیش کش: ڈاکٹر محمد حسین مشاہد رضوی
وسائل بخشش (۱۳۰۹ھ) اُستاد زمن، شہنشاہ سُخن برادرِ اعلی حضرت مولانا حسن رضا خان حسنؔ برکاتی بُوالحسینی بریلوی رحمۃ اللہ علیہ کی مایہ ناز تصنیف ہے جس میں حضور غوث پاک شیخ عبدالقادر جیلانی رضی اللہ تعالٰی...
ذوقِ نعت، از : مولانا حسن رضا بریلوی کااجمالی تعارف
تحریر: محمد ثاقب رضا قادری
مرکزا لاولیاء لاہور، پاکستان
پیش کش: ڈاکٹر محمد حسین مشاہدرضوی
بے نشانوں کا نشاں مٹتا نہیں
مٹتے مٹتے نام ہو ہی جائے گا
’حسن رضا بریلوی‘ جہانِ شعروسخن کا ایک مشہور اور دنیائے علم واَدب کا ایک مظلوم نام ہے۔ یہ نام...
محترم آپ نے آخری کی چند سطریں نہیں پڑھیں شاید : : راقم کہاں ضمائر کے استعمال کے احکامات لاگو کررہا ہے ::؛
دوبارہ پڑھیں ناچیز کی آخری سطریں ::
حاصلِ مطالعہ یہ کہ نعت میں ضمائر کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔ لیکن اس سلیقہ مندی سے کہ معنی و مفہوم کسی بھی طرح کی تخریب کاری کے شکار نہ ہوں اور نعت کے...
حاصلِ مطالعہ یہ کہ نعت میں ضمائر کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔ لیکن اس سلیقہ مندی سے کہ معنی و مفہوم کسی بھی طرح کی تخریب کاری کے شکار نہ ہوں اور نعت کے جملہ لوازمات کا احترام بھی باقی رہے۔
ہاں! وہ شعراے کرام جنھوں نے لسانی ترقی کے ہوتے اپنی نعتوں میں ضمائر ’’تو، تم تیرا ‘‘ اور اس کی شکلیں کی بجاے...
نعت میں ضمائر کا استعمال
ڈاکٹر محمد حسین مشاہد رضوی
نعت گوئی کے فن میں ضمائر یعنی ’تو ‘ اور ’تم‘ کا استعمال اور ان کے مراجع کا تعین ایک خاص اہمیت کا حامل ہے۔ ضمائر کا استعمال حد درجہ سلیقہ اور قرینہ کا متقاضی ہے اس لیے کہ ضمائر کے استعمال میں اس بات کا خاص خیال رکھنا پڑتا ہے کہ کون سی ضمیر کس...
دکھا دے ارضِ حرم یارب
ازقلم : محمد حسین مشاہدرضوی
دکھا دے ارضِ حرم یارب
مدینہ رشکِ ارم یارب
میں دیکھوں روضۂ خیرِ بشر
مِٹا فرقت کا غم یارب
رہے روز افزوں عشقِ نبی
نہ ہو دل سے یہ کم یارب
عنایت تیرے پیارے کی
ہو تیرا فضل و کرم یارب
ترے بندوں پہ ہر لمحہ
فزوں ہے جَور و ستم یارب
دعا ہے ربِّ جہاں تجھ...
خدایا! عشقِ حبیب دیدے
ازقلم: ڈاکٹر مشاہد رضوی
مِٹا کے دل سے خیالِ ہستی ، خدایا! عشقِ حبیٖب دیدے
کٹے یہ سر نامِ مصطفیٰ پر ، تو ہم کو ایسا نصیٖب دیدے
نگاہِ باطل میں تیغِ بُرّاں ، ہوں اپنوں میں نرم ومعتدل ہم
جلال دے ، اُنس وپیار بھی دے ، شعورِ فہمِ رقیٖب دیدے
مٹا کے دل سے تو داغِ فُرقت ، تمنا...