نبیِ رحمتِ عالم کا لب پہ جب بھی نام آیا
یکایک فرطِ الفت سے درود آیا سلام آیا
جہاں سے تیرگیِ کفر و عصیاں چھٹ گئی ہر سُو
اجالا بانٹنے کو جب یہاں ماہِ تمام آیا
بجھی وہ آتشِ ایراں جو شعلہ زن تھی صدیوں سے
لئے پیغامِ وحدت جس گھڑی خیرالانام آیا
صداقت سے امانت سے ہوئے مشہور عالم میں
وہ جب آئے، تو دنیا...