ایک غزل نما تک بندی برائے اصلاح حاضر ہے محترم الف عین صاحب !
اپنوں کا ترانہ بھی مجھے یاد نہیں ہے
غیروں کا فسانہ بھی مجھے یاد نہیں ہے
اب یہ بھی نہیں یاد کہ کیا یاد ہے مجھے
پھر یہ بھی نہیں یاد کہ کیا یاد نہیں ہے
آئے وہ بزم میں تو اڑے ہوش یوں مرے
پلکوں کا بچھانا بھی مجھے یاد نہیں ہے
مومن ہوں...