بقرعید کے دوسرے دن ڈائری میں لکھی گئی تحریر سے چند سطریں۔۔۔۔۔
اور آج تو حد ہی ہو گئی،آفس کے لئے جب میں نکلا تو کیا دیکھتا ہوں کئی بچے جن کی عمریں مشکل سے دس اور بارہ کے درمیان رہی ہوگی کرتا، پاجامہ ،ٹوپی اور شلواربتا رہے تھے کہ یہ سب مدرسہ کے طلباء ہیں دروازے دروازے جاکر چرم قربانی تحصیل کر رہے...