نتائج تلاش

  1. منصور آفاق

    اردو محفل پر آپ کا پہلا تجربہ کیسا رہا ؟

    لائبریرین مضمون نویسی اردو محفل پر آپ کا پہلا تجربہ کیسا رہا ؟۔۔۔فاتح صاحبیہ اردو محفل کیا کوئی تجربہ گاہ ہے
  2. منصور آفاق

    نظم ۔۔۔ سرگوشیاں ، از : منصور آفاق ؔ

    سوری ۔۔سوری دراصل میں ان دنوں ضعف ِبصارت و بصیرت کا کچھ زیادہ شکار ہوں۔۔اس لئے وحید مراد مرحوم بھول گئے تھے
  3. منصور آفاق

    نظم ۔۔۔ سرگوشیاں ، از : منصور آفاق ؔ

    میں سمجھا تھا یہاں برطانیہ کی معروف ادبی شخصیت باصرہ کاظمی کی بیٹی ہیں
  4. منصور آفاق

    نظم ۔۔۔ سرگوشیاں ، از : منصور آفاق ؔ

    مغل صاحب ۔۔۔۔ یہ باصرہ نوازصاحبہ کون ہیں
  5. منصور آفاق

    صورِ سرافیل سے پہلے۔ احمد اقبال ترمذی

    بہت خوبصورت نظم ترمذی صاحب ۔۔۔۔۔۔۔۔آپ نے جو لکھنا تھا وہ لکھ دیا ہے۔۔۔
  6. منصور آفاق

    نظم ۔۔۔ سرگوشیاں ، از : منصور آفاق ؔ

    سرگوشیاں شرم سار راتوں اور پُر ثواب صبحوں سے سرگوشیاں صبح جیسے پُرسعادت ساعتوں کا افتتاح رات جیسے منجمد ہو جائیں تیرہ تر گناہ مہر جیسے خیر وبرکت کی کمائی حشر میں چاند جیسے شاخ کی ٹوٹی ہوئی قوسِ بہار دوپہر اس سوچ میں گم تُو نے کیوں چھوڑا مجھے اور تارے جیسے بوندیں شال پر بکھری ہوئی شام...
  7. منصور آفاق

    تعارف منم آں قطرۂ شبنم بنوکِ خار می رقصم

    ترے الفاظ موتی اور نگینے
  8. منصور آفاق

    تعارف منم آں قطرۂ شبنم بنوکِ خار می رقصم

    احمداقبال صاحب ۔۔غالب نے اس بات کا تو ادراک کرلیا تھاکہ قطرہ پہ گہر ہونے تک کیا گزرتی ہے مگریہ بات بھی ذہن میں رکھیے کہ ہر قطرہ انہی مراحل درد سے گزر کر گہر نہیں ہوتا۔یہ تو مبداء فیاض کا خاص راز ہےکہ کس قطرہ کی قسمت میں گہر ہونے لکھ دیا گیا ہے ۔۔۔ میری دعا ہے اللہ تعالی آپ کو ایسی ہی قسمت سے...
  9. منصور آفاق

    اردو محفل میں جناب احمد اقبال ترمذی کو خوش آمدید

    اردو محفل میں جناب احمد اقبال ترمذی کو خوش آمدید
  10. منصور آفاق

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    اسی شعر سے ایک شعر بھی نکل آیا دیکھئے کیسا ہے بس اک وجود بھی میرا ہے اور عدم بھی میں صنم شکن بھی صنم گر بھی اور صنم بھی میں
  11. منصور آفاق

    غزل : جانے کیا ہو گیا ہے کچھ دن سے ۔ محمد احمدؔ

    میں تو ایسا کبھی نہ تھا احمدؔ یہ کوئی دوسرا ہے کچھ دن سے مقطع خوبصورت ہے
  12. منصور آفاق

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    عمر ہادر کعبہ و بت خانہ می نالد حیات تاز بزم عشق یک دانائے راز آید بروں اقبال مت سہل ہمیں جانو ، پھرتا ہے فلک برسوں تب خاک کے پردے سے انسان نکلتے ہیں میر
  13. منصور آفاق

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    وارث بھائی شعر پڑھتے ہوئے ذرا سا شاعرانہ ترجمہ ہو گیا ہے ۔ایک شعر کی صورت میں ۔امید ہے آپ اس کی اس پرت کو بھی پسند کریں گے ۔کیونکہ ہمہ اوست کی بےکرانی واضح کرنی ذرا مشکل ہو رہی تھی سنا مکان ِصنم میں صنم کے ہونٹوں سے صنم پرست و صنم گر ،صنم شکن ،میں آپ
  14. منصور آفاق

    پانچ حصوں میں ایک غزل : از : منصور آفاق

    اپنے بت ، اپنے خدا کا درد تھا مجھ کو بھی اک بے وفا کا درد تھا رات کی کالک افق پر تھوپ دی مجھ کو سورج کی چتا کا درد تھا ننگے پاؤں تھی ہوا کی اونٹنی ریت تھی اور نقشِ پا کا درد تھا کائناتیں ٹوٹتی تھیں آنکھ میں عرش تک ذہنِ رسا کا درد تھا موت کی ہچکی مسیحا بن گئی رات کچھ اِس انتہا کا درد تھا...
  15. منصور آفاق

    غزل : راتوں میں کھڑکیوں کو بجاتا تھا کون شخص : از : منصور آفاق

    تمام احباب کا بہت شکریہ ۔ دیر سے شکریہ ادا کرنے پر معذرت خواہ ہوں
  16. منصور آفاق

    غزل : راتوں میں کھڑکیوں کو بجاتا تھا کون شخص : از : منصور آفاق

    ایک تازہ غزل اردو محفل کے دوستوں کی خدمت میں پیش کرتا ہوں راتوں میں کھڑکیوں کو بجاتا تھا کون شخص اور اس کے بعد کمرے میں آتا تھا کون شخص قوسِ قزح پہ کیسے مرے پائوں چلتے تھے دھیمے سروں میں رنگ بہاتا تھا کون شخص مٹی ہوں جانتا ہوں کہاں کوزہ گر کا نام یہ یاد کب ہے چاک گھماتا تھا کون شخص بادل...
  17. منصور آفاق

    نعتیہ شاعری

    میری جاں منصور آفاق گنگناتا پھروں گلیوں میں فقط آپ کا نام آپ کے عشق میں کچھ اور مجھے یاد نہ ہو چشمِ گریہ میں کہیں شامِ ستم پہنے ہوئے کوئی کابل ، کوئی بصرہ کوئی بغداد نہ ہو میری جاں آپ کے صدقے مرے ماں باپ فدا صبح ِ کوثر کی روانی رہے احساس میں بس اورکوئی بھی کہیں چشمہ ء تسکین نہ ہو سر خوشی آپ کی...
  18. منصور آفاق

    نعتیہ شاعری

    عرصہ ء حاصل ِحیات منصور آفاق گونجتے ہیں روح میں بجلیوں کے ننگے تار بار بار بار بار ناخنوں کے زخم کھینچنے کے کرب سے گزرتے ہیں پیپ سے بھرئے ہوئے جنبشِ بدن ہوئی ہرے ہوئے موت کی اذیتیں درد سے بھرا شکم برہنگی ہے وہ کہ آئے شرم اپنے آپ سے اورایسے وقت میں سگریٹیں بجھائی جارہی ہیں جسم پر ہاتھ پشت پر...
  19. منصور آفاق

    نعتیہ شاعری

    کشمیرکا ایک منظر منصور آفاق نیلم کے برف پوش دسمبر کی نرم دھوپ دوشیزہ کر رہی تھی دیودار کے درخت شاداب ہو رہے تھے پہاڑوں پہ سیب رو نارنجی لگ رہے تھے ہوا کے سفید گال چپ چاپ چل رہی تھی پرندوں کی ایک ڈار یک لخت ایک چیخ سے وادی لرز اٹھی بارود کی سرنگ پہ اک بھورے ریچھ نے رکھا قدم تو موت اگلنے لگی زمیں...
Top