نتائج تلاش

  1. چوہدری لیاقت علی

    عزیز نبیل۔ سفر کے پیروں میں کس نے باندھا حصار اپنا

    سفر کے پیروں میں کس نے باندھا حصار اپنا یہ کس نے راہوں میں رکھ دیا انتظار اپنا سوال لے کر ہمیں اترنا ہے پانیوں میں جواب رکھّا ہوا ہے دریا کے پار اپنا مری ہتھیلی پہ ایک شب اے ستارہ صورت ذرا ٹھہر کر کوئی ستارہ اتار اپنا ہمارا کیا ہے ابھی ملے ، کل نہیں ملیں گے غبارِ رہ سے زیادہ کیا ہے شمار اپنا...
  2. چوہدری لیاقت علی

    شاعری کیلنڈر 2016۔ شائع ہو گیا

    2016 کا آغاز شاعری کیلنڈر کے ساتھ ابھی آرڈر بک کروائیں فضلی سنز 507/3 ٹمپل روڈ اردو بازار کراچی 021-32212291۔ ملنے کے پتے: مسٹر بکس۔ ایف 6 اسلام آباد ادارہ اسلامیات، 14، دینا ناتھ مینشن مال روڈ لاہور، 04237324412 کتاب سرائے، پہلی منزل الحمد مارکیٹ، غزنی سٹریٹ اردو بازار لاہور، 04237320318...
  3. چوہدری لیاقت علی

    وہی جورشتہ ہے کشتی کا سطحِ آب کے ساتھ۔ عزیز نبیل

    وہی جورشتہ ہے کشتی کا سطحِ آب کے ساتھ وہی ہے میرا تعلّق بھی اپنے خواب کے ساتھ یہیں کہیں تو چمکتی تھی اک طلسمی جھیل یہیں کہیں تو میں ڈوبا تھا اپنے خواب کے ساتھ سنبھل کے چلنا، یہ تعبیر کی سڑک ہے میاں بندھی ہوئی کئی آنکھیں ہیں ایک خواب کے ساتھ چھلک رہی تھی کسی انتظار کی چھاگل بھٹک رہی تھی کہیں...
  4. چوہدری لیاقت علی

    ہم ایک عمر اسی غم میں مبتلا رہے تھے ۔ تہذیب حافی

    ہم ایک عمر اسی غم میں مبتلا رہے تھے وہ سانحے ہی نہیں تھے جو پیش آ رہے تھے اسی لیے تو مرا گاؤں دوڑ میں ہارا جو بھاگ سکتے تھے بیساکھیاں بنا رہے تھے میں جانتا ہوں تُو اُس وقت بھی نہیں تھا وہاں یہ لوگ جب تری موجودگی منا رہے تھے میں گھر میں بیٹھ کے پڑھتا رہا سفر کی دعا اور اُن کے واسطے جو مجھ...
  5. چوہدری لیاقت علی

    وہی جورشتہ ہے کشتی کا سطحِ آب کے ساتھ۔ عزیز نبیل

    وہی جورشتہ ہے کشتی کا سطحِ آب کے ساتھ نبیلؔ میرا تعلق ہے اپنے خواب کے ساتھ سنبھل کے چلنا، یہ تعبیر کی سڑک ہے میاں بندھی ہوئی کئی آنکھیں ہیں ایک خواب کے ساتھ یہیں کہیں تو چمکتی تھی اک طلسمی جھیل یہیں کہیں تو میں ڈوباتھا اپنے خواب کے ساتھ یہ کس کے لمس کی بارش میں رنگ رنگ ہوں میں یہ کون مجھ سے...
  6. چوہدری لیاقت علی

    احمد مشتاق اوراق خزانی کی پہلی غزل: بھاگنے کا کوئی رستہ نہیں رہنے دیتے

    مجھے یہ لکھنے میں کوئی عار نہیں کہ اس وقت احمد مشتاق سے بہتر غزل گو شاعر نہیں۔ ان کی نئی کتاب 'اوراق خزانی' جو ریختہ فاؤنڈیشن نے چھاپی ہے، محترم عزیز نبیل (جو خود بھی لا جواب شاعر ہیں) کے توسط سے ملی۔اس کتاب کی پہلی غزل آپ سب کے لیئے: بھاگنے کا کوئی رستہ نہیں رہنے دیتے کوئی در کوئی دریچہ نہیں...
  7. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی ایک پرندہ ٹہنی ٹہنی ڈولتا ہے ۔سعود عثمانی

    ایک پرندہ ٹہنی ٹہنی ڈولتا ہے مجھ میں کوئی اُڑنے کو پر تولتا ہے کوئی تو ہے جو تلخ سمندر کی تہ میں چپکے چپکے میٹھا دریا گھولتا ہے کنجِ چشم سے کنجِ لب تک آتے ہوئے ڈھلتا آنسو لمحہ لمحہ بولتا ہے سانس میں ریت کی لہریں کروٹ لیتی ہیں اب میرے لہجے میں صحرا بولتا ہے جیسے بوندیں دل پر دستک دیتی ہوں...
  8. چوہدری لیاقت علی

    کسے خبر ہے کہ عمر بس اس پہ غور کرنے میں کٹ رہی ہے ۔تہذیب حافی

    کسے خبر ہے کہ عمر بس اس پہ غور کرنے میں کٹ رہی ہے کہ یہ اداسی ہمارے جسموں سے کس خوشی میں لپٹ رہی ہے عجیب دکھ ہے ہم اُس کے ہو کر بھی اُس کو چھونے سے ڈر رہے ہیں ؔعجیب دکھ ہے ہمارے حصے کی آگ اوروں میں بٹ رہی ہے میں اُس کو ہر روز بس یہی ایک جھوٹ سننے کو فون کرتا سنو ۔ یہاں کوئی مسئلہ ہے تمھاری...
  9. چوہدری لیاقت علی

    کب پانی گرنے سے خوشبو پھوٹی ہے ۔تہذیب حافی

    کب پانی گرنے سے خوشبو پھوٹی ہے مٹی کو بھی علم ہے بارش جھوٹی ہے اک رشتے کو لاپروائی لے ڈوبی اک رسی ڈھیلی پڑنے پر ٹوٹی ہے ہاتھ ملانے پر بھی اس پہ کھلا نہیں یہ انگلی پر زخم ہے یا انگوٹھی ہے اُس کا ہنسنا ناممکن تھا یوں سمجھو سیمنٹ کی دیوار سے کونپل پھوٹی ہے نوح سے پوچھو پیچھے رہ جانے والو ...
  10. چوہدری لیاقت علی

    کب پانی گرنے سے خوشبو پھوٹی ہے ۔تہذیب حافی

    کب پانی گرنے سے خوشبو پھوٹی ہے مٹی کو بھی علم ہے بارش جھوٹی ہے اک رشتے کو لاپروائی لے ڈوبی اک رسی ڈھیلی پڑنے پر ٹوٹی ہے ہاتھ ملانے پر بھی اس پہ کھلا نہیں یہ انگلی پر زخم ہے یا انگوٹھی ہے اُس کا ہنسنا ناممکن تھا یوں سمجھو سیمنٹ کی دیوار سے کونپل پھوٹی ہے نوح سے پوچھو پیچھے رہ جانے والو ...
  11. چوہدری لیاقت علی

    تہذیب حافی۔ٹوٹ بھی جاوں تو ترا کیا ہے

    ٹوٹ بھی جاوں تو ترا کیا ہے ریت سے پوچھ آئینہ کیا ہے اس کے سائے میں بیٹھنے سے قبل دیکھو دیوار پر لکھا کیا ہے ایک دریا کو پار کرنے کے بعد جیب میں ریت کے سوا کیا ہے پھر مرے سامنے اُسی کا ذکر آپ کے ساتھ مسئلہ کیا ہے تہذیب حافی
  12. چوہدری لیاقت علی

    تہذیب حافی۔چیختے ہیں در و دیوار نہیں ہوتا میں

    چیختے ہیں در و دیوار نہیں ہوتا میں آنکھ کُھلنے پہ بھی بیدار نہیں ہوتا میں ناؤ ہوں اور مرا ساحل سے بھی رشتہ ہے کوئی یعنی دریا میں لگاتار نہیں ہوتا میں خواب کرنا ہو سفر کرنا ہو یا رونا ہو مجھ میں اک خوبی ہے بیزار نہیں ہوتا میں کون آئے گا بھلا میری عیادت کے لیے بس یہی سوچ کے بیمار نہیں ہوتا...
  13. چوہدری لیاقت علی

    ایک عہد جو تمام ہوا

    میری خوش نصیبی ہے کہ میں نے اشتیاق صاحب سے محترم فاروق احمد صاحب ایم ڈی اٹلانٹس پبلی کیشنز کے توسط سے فون پر 16 نومبر کی شام کو بات کی تھی۔ اشتیاق صاحب نے میرے ہاںاسلام آباد آنے کا وعدہ بھی فرمایا تھا تاہم لکھی کو کون موڑے۔ اللہ تبارک و تعالی ان کے درجات مزید بلند فرمائے۔ انہوں نے نسلوں کی تربیت...
  14. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی بغیر اِذن کسی سے کہاں چلا جائے ۔سعود عثمانی

    بغیر اِذن کسی سے کہاں چلا جائے جسے بھی زَعم ِ سفر ہو یہاں' چلا جائے رکو میں کوہِ فروزاں سے آگ لے آؤں یہ عہدِ شب نہ کہِیں بے نشاں چلا جائے یہ رسّیاں ہیں ترا رزق ' اے عصاے قلم ! چلے تو سب ہُنَر ِ ساحؐراں چلا جائے کھڑی ہے دونوں طرف خِشت ِ آب کی دیوار سو پانیوں کے کہیں درمیاں چلا جائے جو صِدق...
  15. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی نشیبِ عُمر ہے' کیسے یہاں چلا جائے۔سعود عثمانی

    نشیبِ عُمر ہے' کیسے یہاں چلا جائے چلا نہ جائے مگر کارواں چلا جائے ہے سبز جھیل کے اُس پار شہر زاد کا شہر اُدھر چلیں کہ سر ِ داستاں چلا جائے ؟ جَھمَک رہی ہے کسی قریہ ء جمال کی لَو تھکن بہت ہے مگر' ہم رَہاں !!! چلا جائے میں خود سے مِل ہی نہ پایا تری مَحبّت میں جہاں کوئی بھی نہ ہو' اب وہاں چلا...
  16. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی نظام ِ شام و سحر سے مفر بھی ہے کہ نہیں ۔ سعود عثمانی

    نظام ِ شام و سحر سے مفر بھی ہے کہ نہیں فصیل ِ درد ِ مسلسل میں در بھی ہے کہ نہیں سواد ِشام سے نورِ سحر کی منزل تک سوائے درد کوئی ہمسفر بھی ہے کہ نہیں تجھے یقین نہ آئے تو میری آنکھ سے دیکھ ترے جمال میں حسن ِ نظر بھی ہے کہ نہیں میں ایک لمحہء کیف ِ وصال مانگ تو لوں نہ جانے عمر مری اس قدر بھی...
  17. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی ابر ملبوس ِ آب تھا جیسے ۔ سعود عثمانی

    ابر ملبوس ِ آب تھا جیسے چاند کو کچھ حجاب تھا جیسے کل اچانک وہ یوں ملا مجھ کو کوئی پنہاں جواب تھا جیسے صفحہ صفحہ سفر تھا یادوں کا جلتی بجھتی کتاب تھا جیسے ادھ کھلی رات , ان کہے منظر راستا نیم تاب تھا جیسے چاندنی میں طلوع ہوتا ہوا رات کا آفتاب تھا جیسے گہری تاریکیوں میں بہتا ہوا ایک...
  18. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی لفظوں جیسی پاگل چاہت اس کی بھی ۔ سعود عثمانی

    لفظوں جیسی پاگل چاہت اس کی بھی غزلیں نظمیں بھیجنا عادت اس کی بھی لگتا تھا کہ اس سے باتیں کرتی ہے گم سم گم سم ایک محبت اس کی بھی سب میں رہنا 'سب سے دور نکل جانا بالکل میرے جیسی حالت اس کی بھی وہ تو جیسے میرے جسم کا حصہ تھا جھیلتا رہتا تھا میں وحشت اس کی بھی خواب کے بدلے اشک چکانے پڑتے ہیں...
  19. چوہدری لیاقت علی

    شاعری کیلنڈر ۔ 2016

    شاعری کیلنڈر کا اشتہار جو جلد ملک کے تمام اخبارات میں شائع ہو گا
  20. چوہدری لیاقت علی

    مجھ کو بے خوابی کی ٹہنی پر سسکتے دیکھتا رہتا ہے وہ۔ نثار ناسک

    مجھ کو بے خوابی کی ٹہنی پر سسکتے دیکھتا رہتا ہے وہ اپنی ہی بے دردیوں کو یوں مہکتے دیکھتا رہتا ہے وہ صورت مہتاب رہتا ہے مرے سر پر سفر کے ساتھ ساتھ مجھ کو صحرا کی اداسی میں بھٹکتے رہتا ہے وہ پیڑ کی صورت کھڑا رہتا ہے میری موج کی سرحد کے پاس میرے سر پر دھوپ کے نیزے چمکتے دیکھتا رہتا ہے وہ رات تھک...
Top