نتائج تلاش

  1. چوہدری لیاقت علی

    خورشید رضوی پہچان

    کہیں تم ملو تو مسائل کو الجھا ہوا چھوڑ کر ہم علائق کی زنجیر کو توڑ کر ہم چلیں اور کنج چمن میں کہیں سایہ تاک میں بیٹھ کر بھولے بسرے زمانوں کی باتیں کریں اور اک دوسرے کے خدوخال میں اپنے کھوئے ہوئے نقش پہچان کر محو حیرت رہیں اور نرگس کی صورت وہیں جڑ پکڑ لیں خورشید رضوی
  2. چوہدری لیاقت علی

    سنو مسافر! سرائے جاں کو تمہاری یادیں جلاچکی ہیں ۔ عزیز نبیل

    سنو مسافر! سرائے جاں کو تمہاری یادیں جلاچکی ہیں محبّتوں کی حکایتیں اب یہاں سے ڈیرا اٹھاچکی ہیں وہ شہرِ حیرت کا شاہزادہ گرفتِ ادراک میں نہیں ہے اس ایک چہرے کی حیرتوں میں ہزار آنکھیں سماچکی ہیں ہم اپنے سرپر گزشتہ دن کی تھکن اٹھائے بھٹک رہے ہیں دیارِ شب! تیری خواب گاہیں تمام پردے گراچکی ہیں...
  3. چوہدری لیاقت علی

    بس یونہی اک وہم سا ہے واقعہ ایسا نہیں ۔ انور مسعود

    بس یونہی اک وہم سا ہے واقعہ ایسا نہیں آئینے کی بات سچی ہے کہ میں تنہا نہیں بیٹھئے، پیڑوں کی اُترن کا الاو¿ تاپئے برگ سوزاں کے سوا درویش کچھ رکھتا نہیں اپنی اپنی سب کی آنکھیں، اپنی اپنی خواہشیں کس نظر میں جانے کیا جچتا ہے، کیا جچتا نہیں چین کا دشمن ہوا اک مسئلہ، میری طرف اس نے کل دیکھا تھا...
  4. چوہدری لیاقت علی

    جاتے ہوئے ادھر بھی وہ جانا نہ ہوگیا۔ شیخ ظہور الدین حاتم

    جاتے ہوئے ادھر بھی وہ جانا نہ ہوگیا آئینہ خانہ دل کا پری خانہ ہوگیا لکھتا تھا سوزِ دل کا میں اس شمع رو کے تئیں کاغذ بھی تاوکھا پر پروانہ ہوگیا زنجیر زلف کی ترے حلقوں میں یک بیک دل سا سیانہ دیکھتے دیوانہ ہوگیا ایسا گرا میں اس کی نظر سے کہ بعدِ مرگ میرے کبھو مزار تلک آ نہ ہوگیا اس ناقدر شناس...
  5. چوہدری لیاقت علی

    شکستہ پا ہیں مگر پھر بھی چلتے جاتے ہیں۔ ڈاکٹر اسلم انصاری

    شکستہ پا ہیں مگر پھر بھی چلتے جاتے ہیں یہ کون لوگ ہیں، گر کر سنبھلتے جاتے ہیں عجب نہیں کہ نظامِ جہاں بدل جائے خیال و حرف کے رشتے بدلتے جاتے ہیں کوئی بچا نہیں پاتا ہے اپنی ہستی کو سبھی اسی کی تمنا میں ڈھلتے جاتے ہیں بہت ہی کم ہیں جنھیں پاسِ حُرمتِ گُل ہے وگرنہ لوگ تو اکثر مسلتے جاتے ہیں جو...
  6. چوہدری لیاقت علی

    میں نے روکا بھی نہیں اور وہ ٹھہرا بھی نہیں ۔ ڈاکٹر اسلم انصاری

    میں نے روکا بھی نہیں اور وہ ٹھہرا بھی نہیں حادثہ کیا تھا جسے دل نے بھلایا بھی نہیں جانے والوں کو کہاں روک سکا ہے کوئی تم چلے ہو تو کوئی روکنے والا بھی نہیں دور و نزدیک سے اٹھتا نہیں شورِ نجیر اور صحرا میں کوئی نقشِ کفِ پا بھی نہیں بے نیازی سے سب ہی قریہِ جاں گزرے دیکھتا کوئی نہیں ہے کہ تماشا بھی...
  7. چوہدری لیاقت علی

    انداز بیاں لاکھوں ہیں، افسانہ وہی ہے ۔ شمیم نعمانی

    انداز بیاں لاکھوں ہیں، افسانہ وہی ہے ذرے ہیں وہی، جلوہ جانانہ وہی ہے ہر بار بدل دیتا ہوں دامان تمنا لیکن مرا انداز گدایانہ وہی ہے نیت کے تقاضے مجھے جینے نہیں دیتے پیمانہ وہی، گردش پیمانہ وہی ہے ہر شمع نئے بھیس میں آتی ہے تو آئے انداز جنوں کا وہی، پروانہ وہی ہے شمیم نعمانی ملک کے مایہ ناز...
  8. چوہدری لیاقت علی

    سیماب اکبر آبادی دل کی بساط کیا تھی نگاہ جمال میں ۔ سیماب اکبر آبادی

    دل کی بساط کیا تھی نگاہ جمال میں اک آئینہ تھا ٹوٹ گیا دیکھ بھال میں صبر آہی جائے گر ہو بسر ایک حال میں امکاں اک اور ظلم ہے قید محال میں تنگ آکے توڑتا ہوں طلسم خیال کو یا مطمئن کرو کہ تمھیں ہو خیال میں بجلی گری اور آنچ نہ آئی کلیم پر شاید ہنسی بھی آگئی ان کو جلال میں عمر دو روزہ واقعی خواب و...
  9. چوہدری لیاقت علی

    شاعری کیلنڈر 2016

    سب محفلین کے لیئے پچھلے سال کے کیلنڈر کا عکس :
  10. چوہدری لیاقت علی

    شاعری کیلنڈر 2016

    یہ ایک ٹیبل کیلنڈر ہو گا۔ 366صفحات پر مشتمل
  11. چوہدری لیاقت علی

    شاعری کیلنڈر 2016

    محترم کیلنڈر ابھی طباعت کے مراحل میں ہے۔ جیسے ہی مکمل ہو گا میں یہاں قیمت بھی درج کر دوں گا۔ باقی جہاں تک شاعری کا سوال ہے تو یقینا آپ کو مزہ آئے گا۔ انشااللہ
  12. چوہدری لیاقت علی

    شاعری کیلنڈر 2016

    سال نو کا آغاز ۔ فضلی سنز کی منفرد تخلیق شاعری کیلنڈر کے ساتھ 366 دن366 غزلیں/نظمیں دل کو چھو لینے والی شاعری کا ایک حسین مرقع مسلسل اشاعت کے گیارہ سال شاعری انتخاب اپنا تھا شاعری کیلنڈر 2016 انتحاب چوہدری لیاقت علی نظر ثانی عزیز نبیل (قطر) ان احباب کا کلام اورتعاو ن شامل رہا نصیر...
  13. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی کچھ بھی ہو خوئے یار سے ہٹنے کی خُو نہ ہو ۔ سعود عثمانی

    کچھ بھی ہو خوئے یار سے ہٹنے کی خُو نہ ہو نعت و سلام و مدح میں یارب غلُو نہ ہو مضمون آفرینی و نکتہ سرائی میں ایسا نہ ہو کہ چہرہء حق سرخرو نہ ہو میری سپہ مجھی پہ نہ تلوار سونت لے میرا لکھا ہوا کہیں میرا عدو نہ ہو بیکار ہی نہ جائیں سخن کی ریاضتیں جیسے کوئی نماز پڑھے اور وضو نہ ہو جیسے کسی نے...
  14. چوہدری لیاقت علی

    کبھی جنوب کی جانب ، کبھی شمال میں ہوں۔عزیز نبیل

    کبھی جنوب کی جانب ، کبھی شمال میں ہوں کئی دنوں سے ستاروں کی الٹی چال میں ہوں ......... یہاں سے نکلوں تو پھر راستہ نظر آئے ابھی تو الجھا ہوا روشنی کے جال میں ہوں ....... ہتھیلیوں سے لکیریں نکلتی جاتی ہیں یوں لگ رہا ہے کسی خطّۂ زوال میں ہوں ....... وہ ایک لمحہ جو آیا نہیں ابھی مجھ تک میں آج کل...
  15. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی تجھے خبر ہو کہ واقف ہوں تیرے حال سے میں ۔ سعودعثمانی

    تجھے خبر ہو کہ واقف ہوں تیرے حال سے میں گزر رہا ہوں ترے موسم ِ خیال سے میں وہ پھر ملا تو مجھے حیرتوں سے تکتا رہا کہ دل گرفتہ نہ لگتا تھا بول چال سے میں پرانی چوٹ بہت دن وفا نباہتی ہے بہت دکھا ہوں ادھر چند ایک سال سے میں یہ بے امان محبت ہے اس کو ٹھیک سے دیکھ بکھر نہ جاؤں کہیں اتنی دیکھ...
  16. چوہدری لیاقت علی

    مسلسل آنکھ میں پانی اچھلتا رہتا ہے۔ عزیز نبیل

    مسلسل آنکھ میں پانی اچھلتا رہتا ہے نہ جانے کیا ہے جو مجھ میں پگھلتا رہتا ہے ....... ادھر ادھر سے مجھے کاٹتا ہے اک دریا یہاں وہاں سے کنارا نکلتا رہتا ہے ....... ہرایک بار یہ جانا کہ اس کو جان لیا مگر وہ شخص تو چہرہ بدلتا رہتا ہے ........ مرے چراغ سے کرلی ہے گفتگو جب سے یہ آئینہ کسی حیرت میں جلتا...
  17. چوہدری لیاقت علی

    ذو معنیٰ اشعار

    کیا کیا تھا حل مسئلۂ زندگی میں لطف جیسے کسی کا بندِ قبا کھولتے رہے سراج الدین ظفر
  18. چوہدری لیاقت علی

    صبا اکبر آبادی جوانی زندگانی ہے نہ تم سمجھے نہ ہم سمجھے ۔ صبا اکبر آبادی

    ادائے کم نگاھی نےکیا رسوا محبت کو یہ کس کی مہربانی ہے نہ تم سمجھے نہ ہم سمجھے
  19. چوہدری لیاقت علی

    رام پور کا میر ۔ نظام شاہ نظام از چوہدری لیاقت علی

    رام پور کا میر ۔ نظام شاہ نظام از چوہدری لیاقت علی خطہ رام پور اپنی ایک جداگانہ اہمیت رکھتا ہے۔ اردو شاعری میں اگرچہ اس خطے کو ایک علیحدہ دبستان تسلیم نہیں کیا جاتا، تاہم جتنے بڑے نام اس ریاست سے جڑے ہیں وہ اس کو ایک دبستان قرار دینے کے لیئے کافی ہیں۔ داغ نے یہاں دو...
  20. چوہدری لیاقت علی

    صبا اکبر آبادی جوانی زندگانی ہے نہ تم سمجھے نہ ہم سمجھے ۔ صبا اکبر آبادی

    جوانی زندگانی ہے نہ تم سمجھے نہ ہم سمجھے یہ اک ایسی کہانی ہے نہ تم سمجھے نہ ہم سمجھے ہمارے اور تمہارے واسطے میں اک نیا پن تھا مگر دنیا پرانی ہے نہ تم سمجھے نہ ہم سمجھے عیاں کردی ہر اک پر ہم نے اپنی داستان دل یہ کس کس سے چھپانی ہے نہ تم سمجھے نہ ہم سمجھے جہاں دو دل ملے دنیا نے کانٹے بو دئیے اکثر...
Top