نتائج تلاش

  1. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی چھانگلہ گلی ۔سعود عثمانی

    چھانگلہ گلی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ منظر دل آویزی کے ڈھیروں پھول ہیں ڈیزی کے جنگل میں یک جا موسم پَت جھڑ کے، گل ریزی کے دُھند اور دُھوپ کی گلیوں میں مسکن ہجر انگیزی کے کُنج سنہرے پھولوں کا قصبے خوشبو خیزی کے منظر شاکی عجلت کا رہرو عادی تیزی کے دل سے باتیں کرتے ہیں رستے کم آمیزی کے شاید...
  2. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی کیا تھا ترکِ محبت کا تجربہ میں نے ۔ سعود عثمانی

    کیا تھا ترکِ محبت کا تجربہ میں نے اور اب یہ سوچ رہا ہوں یہ کیا کِیا میں نے اب اپنے آپ کو آواز دیتا پھرتا ہوں کہ جیسے تجھ کو نہیں خود کو کھودیا میں نے یہ زہر خون کے ہمراہ رقص کرتا تھا بہت چکھا ہے محبت کا ذائقہ میں نے یہ دکھ بھی کم تو نہیں ہے کہ نیم سوز چراغ جلا نہیں تھا کہ اس کو بجھا دیا...
  3. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی ہر بار انوکھا راستا ہے ۔ سعود عثمانی

    ہر بار انوکھا راستا ہے یہ عشق بھی کیسا راستا ہے اتنے بڑے شہر میں اکیلا رستوں سے گزرتاراستا ہے دیکھو تو یہ نقشِ پا ہوا کے صحرا بھی کسی کا راستا ہے حیراں نہ ہو چشمِ زرد رو پر دریا کا پرانا راستا ہے تا حد ِ نظر نہیں ہے کوئی ہائے مرے جیسا راستا ہے (سعود عثمانی )
  4. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی اپنا گریہ کس کے کانوں تک جاتا ہے ۔ سعود عثمانی

    اپنا گریہ کس کے کانوں تک جاتا ہے گاہے گاہے اپنی جانب شک جاتا ہے پکا رستہ ' کچی سڑک اور پھر پگڈنڈی جیسے کوئی چلتے چلتے تھک جاتا ہے عمر کٹی ہے شریانوں کے کٹتے کٹتے مولا. ! کتنا گہرا یہ ناوک جاتا ہے یاروں اور پیاروں کے ہوتے ہوئے بھی کوئی آتا ہے اور سارا شہر مہک جاتا ہے چپ رہتے ہیں لوگ رضا...
  5. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی اب بھی وہ ہمیں ملا کہاں ہے ÷ سعود عثمانی

    اب بھی وہ ہمیں ملا کہاں ہے دیوار ِ وصال درمیاں ہے یہ شہر بلندیوں سے دیکھو دریائے رواروی رواں ہے اک عمر تری تلاش کے بعد میں ہوں ' مری عمر ِ رائیگاں ہے ہر سو تجھے ڈھونڈتی ہیں آنکھیں تُو ہے تو کہیں ' مگر کہاں ہے دل سے تری یاد اتر رہی ہے سیلاب کےبعد کا سماں ہے جب آگ پہ راکھ جم چلی ہو وہ...
  6. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی بچپن میں مرے وقت رواں ایسا نہیں تھا - سعود عثمانی

    بچپن میں مرے وقت رواں ایسا نہیں تھا اس وقت یہ بوڑھا تو جواں ایسا نہیں تھا کچھ کچھ مری مرضی کی تھی پہلے یہی دنیا لوگ ایسے نہیں تھے، یہ جہاں ایسا نہیں تھا اس وقت بھی کچھ کوئلے جلتے تھے بدن میں لیکن مری آنکھوں میں دھواں ایسا نہیں تھا لگتا تھا کہ بھر جائے گا یہ زخم بالآخر تب تک مرے سینے پہ...
  7. چوہدری لیاقت علی

    کوئی فکر لو نہیں دے رہی' کوئی شعرِ تر نہیں ہورہا - نعت از سعود عثمانی

    کوئی فکر لو نہیں دے رہی' کوئی شعرِ تر نہیں ہورہا رہ ِ نعت میں کوئی آشنا ' مرا ہم.سفر نہیں ہورہا میں دیار ِ حرف میں مضمحل' میں شکستہ پا میں شکستہ دل مجھے ناز اپنے سخن پہ تھا سو وہ کارگر نہیں ہورہا مرے شعر اس کے گواہ ہیں ' کہ حروف میری سپاہ ہیں مگر اب جو معرکہ دل کا ہے' وہی مجھ سے سر نہیں ہو...
  8. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی حصار ۔سعود عثمانی

    حصار . ....... تمہی تو ہو جو مرے دل کا آئنہ خانہ سجا کے رکھتی ہو ایسے کہ عکس' رنگ'بہار ہر ایک سمت نظر میں بکھرتے جاتے ہیں تمہی تو ہو جو مرے ان خمیدہ ہاتھوں کو لگا کے رکھتی ہو دل سے کہ جیسے شاخِ بہار کہ جیسے پھول کو تتلی کا لمس ملتا ہے. تمہی تو ہو جو ہر اک بے اماں جزیرے پر ٹھکانے اور سہارے...
  9. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی عجب فراق تھا کیفیت ِ وصال میں بھی ۔سعود عثمانی

    عجب فراق تھا کیفیت ِ وصال میں بھی سلگ رہا تھا کوئی زخم اندمال میں بھی ابھی تو آنکھ کھلی بھی نہ تھی کہ در آئے ترے ہی خواب کے منظر ترے خیال میں بھی وہ ایک غم بڑی تابانیوں سے روشن ہے غبار ِ درد میں بھی' گردِ ماہ و سال میں بھی خیال رکھ کہ یہاں بے گماں نکلتا ہے ترے عروج کا رستہ ترے زوال میں بھی...
  10. چوہدری لیاقت علی

    تبصرہ کتب عرفان صدیقی ۔ حیات، خدمات اور شعری کائنات از عزیز نبیل ، آصف اعظمی

    سخن میں رنگ تمہارے خیال ہی کے تو ہیں ۔ عرفان صدیقی چوہدری لیاقت علی توڑ دی اس نے وہ زنجیر ہی دلداری کی او ر تشہیر کرو اپنی گرفتاری کی کچھ عرصہ قبل میرے پسندیدہ ترین شاعر جناب سعود عثمانی نے میری فرمائش پر اپنے پسندیدہ اشعار بذریعہ برقی ڈاک بھیجے جس میں یہ شعر بھی شامل تھا۔اس کے بعد سعود صاحب...
  11. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی دل میں رکھے ہوے،آنکھوں میں بساے ہوے شخص ۔ سعود عثمانی

    دل میں رکھے ہوے،آنکھوں میں بساے ہوے شخص پاس سے دیکھ مجھے دور سے آے ہوے شخص جانتا ہوں یہ ملاقات ذرا دیر کی ہے تپتی راہوں میں خنک چھاوں کھلاءے ہوے شخص تیرے لب پر ترے رخسار کی لو پڑتی ہے تابِ خورشید سے مہ تاب جلاء ے ہوےشخص یہ تو دنیا بھی نہیں ہے کہ کنارا کر لے تو کہاں جاے گا اے دل کے ستاے ہوے...
  12. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی کس محبت میں پڑ گیا میں بھی ۔ سعود عثمانی

    کس محبت میں پڑ گیا میں بھی تو بھی مجھ کو نہ مل سکا ،میں بھی عمر کٹتی رہی اور آخر کار قاش در قاش کٹ گیا میں بھی رات بھی جاگتی سلگتی رہی رات بھر جاگتا رہا میں بھی اک الاءو کے گرد بیٹھے ہوے راکھ کا ڈھیر ہو گیا میں بھی داستاں اس طرح سنای گیی رو پڑا وہ بھی،رو پڑا میں بھی اپنا پہلا...
  13. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی ایک معیار مستقل رکھنا ۔ سعود عثمانی

    ایک معیار مستقل رکھنا درد شایانِ شانِ دل رکھنا کتنی آساں ہے صبر کی تلقین کتنا مشکل ہے دل پہ سل رکھنا ہنستی بستی زمین جانتی ہے سرخ لاوا درونِ گل رکھنا منجمد جھیل کیسا لگتا ہے زخم اوپر سے مندمل رکھنا ان درختوں سے میں نے سیکھا ہے اپنے ہاتھوں پہ اپنا دل رکھنا شاعری اور کار و بار سعود کانچ اور...
  14. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی ہر روز امتحاں سے گزارا تو میں گیا ۔ سعود عثمانی

    ہر روز امتحاں سے گزارا تو میں گیا تیرا تو کچھ گیا نہیں ،مارا تو میں گیا جب تک میں تیرے پاس تھا بس تیرے پاس تھا تو نے مجھے زمیں پہ اتارا تو میں گیا یہ طاق یہ چراغ مرے کام کے نہیں آیا نہیں نظر وہ دوبارہ تو میں گیا شل انگلیوں سے تھام رکھا ہے چٹان کو چھوٹا جو ہاتھ سے یہ کنارا تو میں گیا اپنی...
  15. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی ای میل اور ان باکس ۔ دو نظمیں از سعود عثمانی

    ای میل (e mail) رات گئے جب تم یہ دروازہ کھولوگے خوشبو کا اک جھونکا یک دم در آئے گا آنکھ مہک اُٹھے گی اور دل بھر ٓائے گا ذہن میں پیار کا اک اک نقش اُبھر آئے گ جاگتی آنکھوں سے اک خواب نظر آئے گا رات گئے جب تم یہ دروازہ کھولوگے رات گئے اک شخص تمہارے گھر آئے گا ان بوکس (Inbox)...
  16. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی اسی قبا میں بسر اک زمانہ کر دیا ہے ۔ سعود عثمانی

    اسی قبا میں بسر اک زمانہ کر دیا ہے بدن کو ہم نے پہن کر پرانا کر دیا ہے یہ دشتِ دل ہے یہاں کوئی بھی نہیں آتا سو ہم نے دفن یہیں سب خزانہ کردیا ہے افق کے پار یہ سورج سے جا ملے شاید چراغ آبِ رواں پر روانہ کردیا ہے جو ایک عمر سے اک دوسرے کی زد پر تھے انہیں مفاد نے شانہ بہ شانہ کردیا ہے جہان رزق...
  17. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی اس پیڑ کا عجیب ہی ناتا تھا دھوپ سے ۔ سعود عثمانی

    اس پیڑ کا عجیب ہی ناتا تھا دھوپ سے خود دھوپ میں تھا سب کو بچاتا تھا دھوپ سے ابر رواں سے آب رواں پر وہ نقش گر منظر طرح طرح کے بناتا تھا دھوپ سے وہ رنج تھا کہ شام اترنے کے ساتھ ساتھ سایا سا کوئی پھیلتا جاتا تھا دھوپ سے سورج کہ دن میں اہل زمین کا کفیل تھا شب میں بھی اک چراغ جلاتا تھا دھوپ سے...
  18. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی بچھڑ گیا ہے تو اب اس سے کچھ گلا بھی نہیں - سعود عثمانی

    بچھڑ گیا ہے تو اب اس سے کچھ گلا بھی نہیں کہ سچ تو یہ ہے وہ اک شخص میرا تھا بھی نہیں میں چاہتا ہوں اسے اور چاہنے کے سوا مرے لیے تو کوئی اور راستا بھی نہیں عجیب راہگزر تھی کہ جس پہ چلتے ہوئے قدم رکے بھی نہیں راستا کٹا بھی نہیں دھواں سا کچھ تو میاں برف سے بھی اٹھتا ہے سو دل جلوں کا یہ ایسا...
  19. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی سعود عثمانی ۔ غم شکوہء حال تک نہ آیا

    غم شکوہء حال تک نہ آیا اس کا تو خیال تک نہ آیا آقاؤں کی مملکت تھی دنیا سورج کو زوال تک نہ آیا ٹوٹا ہوں کچھ اس طرح اچانک پہلے کوئی بال تک نہ آیا محفل میں نظر چرالی اس نے ہم کو یہ کمال تک نہ آیا یوں ختم کیا فسانہ ہم نے لہجے میں ملال تک نہ آیا (سعود عثمانی)
  20. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی ایک نظم - سعود عثمانی

    ہر طرف ڈوبتے سورج کا سماں دیکھیے گا اک ذرا منظرِ غرقابٔی جاں دیکھیے گا (عرفان صدیقی ) ریت ، گرم اور نرم ریت ، سفید ، خاکی ، مٹیالی اور ریتلی ریت ۔ ہر نقش قدم کو کچھ دیر محفوظ کرتی اوراس قدم دھرنے والے کو اپنا آپ سونپتی ہوئی ۔ کرنوں کے بدلتے زاویے ، ہرے، آسمانی اور فیروزی ، نقرئی ، سرمئی...
Top