قسمت سے تو افکارِ نياگانِ كہن مانگ
اخلاص و عمل ، مہر و محبّت کی لگن مانگ
آشوب ہے جو تیرے نہاں خانۂِ دل میں
ہنگامۂِ خفتہ کو جگا ، تابِ سخن مانگ
مہتاب سے ، روشن ہے جو سیمائے افق پر
غافل کو جگا دے جو ، کوئی ایسی کرن مانگ
آہوئے حرم ! کاخِ فرنگى كو عبث جان
تو خوگرِ صحرا ہے ، وہی دشتِ ختن مانگ...