نتائج تلاش

  1. م

    دیئے گئے لفظ پر شاعری - دوسرا دور

    رنگ تھا، روشنی تھا، قامت تھا جس پہ ہم مر مٹے...قیامت تھا قامت
  2. م

    بیت بازی سے لطف اٹھائیں (5)

    وصل کے ہو ہو کے ساماں رہ گئے مینھ نہ برسا، اور گھٹا چھائی بہت (حالی)
  3. م

    دیئے گئے لفظ پر شاعری - دوسرا دور

    قطرہ قطرہ وہ ٹپکتی رہی بوتل سے شراب لحظہ لحظہ وہ بدلتا رہا مے خوار کا رنگ لحظہ
  4. م

    تک رہا تھا روک کر اپنی روانی دور سے - ماجد بشیر

    بہت شکریہ استاد محترم ماجد بشیر کی تخلیق ہے،نورانی چہرے والے بزرگ ہیں
  5. م

    دیئے گئے لفظ پر شاعری - دوسرا دور

    داغ دل، داغ جگر، نقش وفا، نقش جفا نہ مٹانے سے مٹیں گے یہ ابھرنے والے داغ کہتے ہیں جنہیں، دیکھیے، وہ بیٹھے ہیں آپ کی جان سے دور، آپ پہ مرنے والے ہیں داغ دہلوی جگر
  6. م

    بیت بازی سے لطف اٹھائیں (5)

    اٹھ نہیں سکتی حیا کے بوجھ سے رحم آتا ہے نگاہ یار پر داغ
  7. م

    تک رہا تھا روک کر اپنی روانی دور سے - ماجد بشیر

    تک رہا تھا روک کر اپنی روانی دور سے صاحبان صبر کو دریا کا پانی دور سے علم کو جانا پڑا چل کر جوار جہل تک کیسے سمجاتا شہادت کے معانی دور سے شیر خوار آغوش بابا میں بزرگی پا گیا دیکھتی ہی رہ گئی اس کو جوانی دور سے نوک نیزہ پر سجی تھی اس لئے قندیل نور کم نظر بھی دیکھ لیں حق کی نشانی دور سے یہ متاع...
  8. م

    دیئے گئے لفظ پر شاعری - دوسرا دور

    عکس خوشبو ہوں بکھرنے سے نہ روکے کوئی اور بکھر جائوں تو مجھ کو نہ سمیٹے کوئی خوشبو
  9. م

    بیت بازی سے لطف اٹھائیں (5)

    نقطہ وروں نے ہم کو سجھایا، خاص بنو اور عام رہو محفل محفل صحبت رکھو، دنیا میں گم نام رہو
  10. م

    بیت بازی سے لطف اٹھائیں (5)

    شکریہ شمشاد بھائی میں نے اسے ایک ٹیکسٹ بک میں پڑھا تھا اکثرٹیکسٹ بکس میں الفاظ تبدیل کر دئے جاتے ہیں یہ مصرعہ بھی چونکہ وزن میں تھا اس لئے ریسرچ کرنا گراں گزرا ایک بار پھر شکریہ ویسے میرا خیال ہے کہ سرھانے دو چشمی (ھ ) کے ساتھ لکھا جاتا ہے
  11. م

    بیت بازی سے لطف اٹھائیں (5)

    ادھر سے ابر اٹھ کر جو گیا ہے ہماری خاک پر بھی رو گیا ہے مصائب اور تھے، پر دل کا جانا عجب اک سانحہ سا ہو گیا ہے سرھانے میر کے کوئی نہ بولو..! ابھی ٹک روتے روتے سو گیا ہے..
  12. م

    دیئے گئے لفظ پر شاعری - دوسرا دور

    پھلا پھولا رہے یا رب چمن میری امیدوں کا جگر کا خون دے دے کر یہ بوٹے میں نے پالے ہیں (اقبال) امید
  13. م

    بیت بازی سے لطف اٹھائیں (5)

    یہ ظلم دیکھ، کہ تو جان شاعری ہے مگر! مری غزل میں ترا نام بھی ہے جرم سخن
  14. م

    دیئے گئے لفظ پر شاعری - دوسرا دور

    محو آرائش رخ ہے وہ قیامت سر بام آنکھ اگر آئنہ ہوتی تو نظارا کرتے آرائش
  15. م

    شاعری نہیں اتصال

    حضور آپ ہی کچھ تجویز کریں. تفصیلی اصلاح کا بھی انتظار ہے
  16. م

    بیت بازی سے لطف اٹھائیں (5)

    یہ بزم محبت ہے، اس بزم محبت میں دیوانے بھی شیدائی، فرزانے بھی شیدائی
  17. م

    ایک غزل: خراماں خراماں چلا جا رہا ہوں

    خراماں خراماں چلا جا رہا ہوں کہ الفت کی راہوں سے نا آشنا ہوں واہ ذیش بھائی بہت خوب، مطلع بہت خوبصورت ہے. باقی اشعار بھی اچھے ہیں. اساتذہ کرام کی آرا کا انتظار کرتے ہیں
  18. م

    بیت بازی سے لطف اٹھائیں (4)

    نبض ایام ترے کھوج میں چلنا چاہے وقت خود شیشۂ ساعت سے نکلنا چاہے مجھ کو منظور ہے وہ سلسلۂ سنگ گراں کوہ کن مجھ سے اگر وقت بدلنا چاہے
  19. م

    شاعری نہیں اتصال

    استاد محترم ایک صورت نظر تو آئی ہے "میرے شانوں سے اپنی زلفوں تک ہیں جو سالوں کی دوریاں، دیکھو..!" لیکن حضور مسئلہ یہ ہے کہ اس طرح idea اور situation دونوں تبدیل ہو گئے ہیں. Genuine ideaبرقرار نہیں رہا. آپ کی آمد کا انتظار ہے...
Top