اس شرارت اور اس کے نتیجے میں سپر اسٹور کو پہنچنے والے مالی نقصان کی ذمہ دار کے
خلاف تادیبی کارروائی کسی بھی طور ناجائز نہیں ہوگی ، ورنہ اس طرح کے رجحانات کو
تقویت ملے گی ۔
درست فرمایا آپ نے ۔ پاکستان امیر لوگوں کا ایک غریب ملک ہے ۔ اگر ایک
غریب یا مڈل کلاس سپاہی اس فراخدلی کا مظاہرہ کرسکتا ہے تو مخیر حضرات اگر اپنے
دلوں اور خزانوں کے منہہ اس آلام کی گھڑی میں کھول دیں تو ایک طرف سے کم ازکم
حکومت کا بوجھ ہلکا ہوسکتا ہے ۔
اس بارے میں متضاد بیانات آرہے ہیں ، تاہم بحیثیت پاکستانی ، ہماری دعا ہے کہ
گرمی کے موسم سے امید والی بات سچ ہو کیونکہ پاکستان ایک گرم ملک ہے لیکن
ساتھ ہی یہ بھی دعا ہے کہ اللہ سارے عالم پر رحم فرمائے ۔ سب انسان ہیں
اوراللہ کی مخلوق ہیں ۔ سب کی جانیں قیمتی ہیں ۔
ممکن ہے کہ یہ بات درست ہو کیونکہ ابتدائی دنوں میں یہی تاثر شدید تھا کہ اس
وائرس کا مرکز چین ہے، اس لیے وہاں کے لوگوں کی آمد پر پابندی کو خاص طورپر فوکس کیاگیا ۔
اس کی ایک اور مثال پاکستانی طلبا کو وطن واپسی کی اجازت نا دینا اور چائنہ میڈ اشیا کی بندش
بھی ہے ۔
یہ نظارہ تو صاف بتارہا ہے کہ بجائے لاک ڈاؤن کی پابندیوں پر چلنے کے
الٹا اس کی دھجیاں بکھیری جارہی ہیں ۔ اپنی اور دوسرں کی زندگیوں کو خطرے
میں ڈالنے کا یہ اجتماعی رجحان نہایت قابل مذمت ہے ۔
اس کو تجربے میں لانا اس لیے بھی ضروری ہے کہ اس قدر کریٹیکل ایمرجنسی
میں محض احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے کام نہیں چلے گا اور علاج کی کوئی راہ تلاشنا اشد ضروری
ہے ۔بے بسی سے اس مرض کو پھیلتے دیکھنا اور کسی معجزے کا انتظار سراسر غیر دانشمندانہ
ہوگا ۔
آپ کی یہ بات بالکل درست ہے ۔ واقعی حکومت کی پہلی ترجیح اس وبا کے وسیع پیمانے پر پھیلاۂ کی
روک تھام ہونی چاہئیے جس کا بہترین طریقہ مکمل لاک ڈاؤن ہی ہے ۔
محترم خلیل الرحمن صاھب کی خدمت میں مودبانہ عرض ہےکہ اس طرح کے اطلاقیے عوام الناس کے
روزمرہ کے استعمال کے لئے دستیاب فرمائیں اور ناچیز کے خیال میں یہ انسانیت کی ایک عظیم خدمت
ہوگی جس کے لئے محترم بلاشبہ خراج تحسین کے حقدار ہونگے شکریہ