اس بازوئے قاتل کو چومو‘ کس شان کا کاری وار کیا
مقتول صریحا مجرم تھاٗ کیوں سچائی سے پیار کیا
اس جور کو سب نے دیکھ لیا ٗ جو تم نے سر بازار کیا
اس ظلم کو دنیا کیا جانے ٗ جو تم نے پس دیوار کیا
دل پیش خدا کچھ اور جھکا ٗ سر پیش بتاں کچھ اور اٹھا
تھا ایک انوکھا سجدہ جو عاشق نے کنار دار کیا
سویا ہوا...