اس آیتِ مبارکہ میں کہیں پر بھی آدم کا ذکر نہیں ہے۔ اور حوا کا نام تو پورے قرآن میں نہیں ہے۔ اتنا اہم نام تھا اللہ نے نہ جانے کیوں حوا کا نام لے کر صراحت نہ کی۔ مجھے تو اس آیتِ مبارکہ سے یہ بات سمجھ آتی ہے کہ ’’اے لوگو اس رب سے ڈروجس نے تمہاری پیدائش کی ابتداء ایک جان یعنی singular cell سے کی...