عرض بحضورِ سرورِ کونین ﷺ
ایسی ادا سے آج تُو عشق کو انقلاب دے
رخ سے اٹھا نقاب کو، حسن کو آب و تاب دے
عقل ہوئی ہے حکمراں، محفلِ کائنات کی
عقل کو بد حواس کر، قلب کو اضطراب دے
اٹھتے ہیں میرے قلب سے، تیرے شرارِ عشق اب
میرے چراغِ ماند کو رونقِ آفتاب دے
خاکِ وجود خشک ہے، بحرِ شعور خشک ہے
روحِ...