پہلا ہی سوال کچھ مشکل سا ہے، کہ کیا موجودہ وزیرِ اعظم ہاؤس کو تعلیمی ادارہ یا اسی قسم کا کوئی اور عوامی مرکز وغیرہ بنایا جا سکتا ہے؟
خصوصاً ریڈ زون اور سیکورٹی وغیرہ کے مسائل کو دیکھتے ہوئے۔
پرویز الہٰی اینڈ پارٹی کو بھی کچھ ملنے کا امکان ہے۔ ان کی خواہش تو کسی بڑی سیٹ کی ہو گی جیسے پنجاب کی وزارتِ اعلیٰ یا وفاقی وزارتِ داخلہ وغیرہ۔ تاہم یہ دیکھنا ہو گا کہ ان کے حصے میں کیا آتا ہے۔
الیکشن کے بعد اب پی ٹی آئی کی حکومت کا بننا اب یقینی دکھائی دے رہا ہے۔ قوی امکان ہے کہ پنجاب میں بھی پی ٹی آئی ہی کی حکومت بنے گی۔
پی ٹی آئی کا منشور اور بہت سے وعدے بہت شاندار اور ملک و قوم کے لئے بہترین ہیں۔ میری بہت خواہش اور دعا ہے کہ ہم ان میں سے زیادہ تر کو انشاءاللہ پورا ہوتا دیکھیں۔...
ایک اندازہ ہے کہ دو تین وزارتوں کے لئے دفاعی اداروں کی مشاورت بھی ضروری سمجھی جاتی ہے۔ یا یوں کہہ لیں کہ اس کے لئے ان کی جانب سے بھی دباؤ ہوتا ہے۔ ان میں وزیرِ دفاع، وزیرِ خارجہ، وزیرِ خزانہ وغیرہ شامل ہیں۔ لہٰذا کوشش ہو سکتی ہے کہ ان آسامیوں کے لئے ایسا بندہ لگایا جائے جس کے ساتھ دفاعی ادارے...
بظاہر تو بہت مناسب ہے، تاہم میرا گماں ہے کہ شاہ صاحب اس وقت نمبر 2 کی غیراعلانیہ پوزیشن پہ فائز سمجھے جا سکتے ہیں۔ وہ پنجاب کی وزارتِ اعلیٰ میں زیادہ دلچسپی رکھتے ہوں گے، اور اگر مرکز میں آئے تو وزارتِ داخلہ کا امکان ہو سکتا ہے۔
میرا ذاتی خیال ہے کہ اب عمران خان کسی صورت پرویز خٹک کو وزیرِ اعلیٰ نہیں بنانا چاہیں گے۔ پچھلی دفعہ سادہ اکثریت بھی نہیں تھی تو جوڑ توڑ والا بندہ چاہئے تھا۔ اس دفعہ کسی اور کو لگانے کا امکان ہے۔
تاہم یہ فقط میری رائے ہے، جو غلط بھی ہو سکتی ہے۔