اپنا غم صرف اس سے بانٹو، جو
چاہتا ہے مجھے خفا رکھنا
"مجھے" اس شعر میں بے محل اور مبہم معلوم ہورہا ہے اس کی نثر کر کے دیکھیں
جو نہیں سنتا والدین کی بات
اس سے امید کوئی کیا رکھنا
پہلے مصرع میں اصرار کے لیے "بھی" کی ضرورت ہے یعنی جو والدین کی بھی نہیں سنتا اس سے کوئی اور۔۔۔ تو شعر اور نکھر جائے...