وصلی قوافی نہیں بلکہ قافیہ میں غیر اصلی حرف کو جب روی شمار کر لیا جائے تو اسے وصلی روی کہا جاتا ہے یہ ایک شاعرانہ رعایت ہے جس کا اعلان شاعر اپنی غزل کے مطلع میں کرتا ہے
جیسا کہ "چلتا" کو ایک مصرع میں قافیہ کرنا اور سکہ (آخری ہ کو الف کے مقابل لایا جا سکتا ہے) کو دوسرے میں قافیہ کرنا
اب چلتا...