آج موڈ ہوا کہ آپ کی غزل پر کچھ کہوں۔ سو مشوروں کے نام پر چند بے ربط سی باتیں لکھ رہا ہوں جنہیں آپ مسترد بھی کر سکتی ہیں۔
اٹھائے پھرے ہیں یہ انبار یوں ہی
نہ آدم کے ہاتھوں سے ہوتی وہ لغزش
نہ ہوتی خطا ہم سے ہر بار یوں ہی
ستانے کوکرتے ہیں اصرار یوں ہی
روایت یا اقدار اپنی جگہ پر
نہ ہم تم کو...