اصلاح اساتذہ کا کام ہے سو وہ کر رہے ہیں۔
یہ کون و مکاں ہی مرے لُٹ گئے ہیں
فقط کی ہے کون و مکاں کی حفاظت
پوری غزل میں جمع کا صیغہ استعما ل ہوا ہے لہذا یہاں بھی مِر ے کی جگہ ہمارے کا تصور جچتا ہے۔
ابھی سوچتے ہیں بلندی پہ آکر
پروں کی کریں یا اُڑاں کی حفاظت
وفا کے محافط ہیں شیراز اب تک...