میں خود دوسال سے زیادہ عرصہ ایک سرکاری ادارے میں رہا ہوں۔ ان کمیٹیوں، اجلاسوں کی جو کاروائي ہوتی ہے وہ نشستند گفتند برخاستند سے زیادہ نہیں ہوتی۔ کم سے کم مسائل سنے جانے چاہئیں۔ کسی کی بات سنے بغیر کاروائی غیر مناسب ہے۔
تنگ آمد بجنگ آمد۔
ان کے مسائل سنے جانے چاہئیں نہ کہ ان پر چڑھائی کر دی جائے۔
ہے کیا بلوچستان کے پاس۔ سرداروں اور قبائلی نظام کا بہانہ بنا کر ان کے ساتھ زیادتیاں ہوتی رہی ہیں۔
ایک ایم کیو ایم، جس کی قیادت ذہنی، نفسیاتی مریض اور مخبوط الحواس ہے، میرا خیال ہے بگٹی صاحب نے بہ ہوش و حواس ہی یہ بیان...
ویسے یہ خالہ جی کے گھر کے تجربہ کار حضرات ذرا اس امر پر روشنی ڈالیں کہ ان کی کامیابی کا کیا راز ہے؟ :confused:
مطلب ہم یہ جاننا چاہ رہے ہیں کہ۔۔۔ :grin:
ہاں جی تو ایک دو تین کر کے لکھ ڈالیے بہتوں کا بھلا ہوگا۔ :blushing:
اسلام بنیادی طور پر localized مذہب نہیں ہے۔ جب بھی اس کی localization کی کوشش کی جاتی ہے تو سراسر گمراہی جنم لیتی ہے۔ جیسے لباس کو لیجئے۔ کہیں یہ تحریر نہیں کہ کرتا شلوار اسلامی لباس ہے۔ لیکن ہم اسے اسلامی سمجھتے ہیں۔ اسلام میں محض سترپوشی کے تقاضے درج ہیں سکرٹ منی اسکرٹ کی بحث موجود نہیں۔ لیکن...
جیہ بہت بہت مبارک ہو۔ اللہ صاحبزادے کو طویل عمر عطا فرمائے اور والدین کا فرمانبردار بنائے۔
ویسے تصاویر ماشااللہ بے حد کیوٹ ہیں۔
ایک بار پھر بہت بہت مبارک ہو۔ تاخیر کے لیے معذرت آج کل وقت نہیں نکل پا رہا۔
تمام طرف سے قینچیاں استرے چل چکے اب ہمارے نشتر جانفزا کو بھی کچھ موقع ملنا چاہئے۔
میسّر اب قیادت ہو گئی ہے
جہالت ہی سیادت ہوگئی ہے
کیا کہنے! کیا ہی کہنے! سبحان اللہ! کیا مضمون باندھا ہے سماجی حالات کی خوب نقشہ کشی ہے تاہم ایطائے خفی وغیرہ کی تہمت اساتذہ کی جانب سے ہے ہم کو کچھ ایسا نہیں دکھائی...