ہم اپنے شہر میں ایسی دکان کھولیں گے
جہان پہ آ کے فقط بے زبان بولیں گے
ہر ایک شعر پہ گریہ کریں گے بیٹھ کے ہم
اسی بہانے پڑوسی بھی آ کے رولیں گے
مصور حیات
ہیں اور بھی دنیا میں سخن ور بہت اچھے
کہتے ہیں کہ غالبؔ کا ہے انداز بیاں اور
ریختے کے تمہیں استاد نہیں ہو غالبؔ
کہتے ہیں اگلے زمانے میں کوئی میرؔ بھی تھا
ہنجو اکھیاں دے ویہڑے وچ پاؤندے نیں دھمالاں
ہوئے ڈاڈھے دلگیر ، کھچی یاداں نے لکیر
سانوں چن ماہی گھیریا اے تیریاں خیالاں
ہنجو اکھیاں دے ویہڑے وچ پاؤندے نیں دھمالاں
سینے نال لا کے تیری یاد دے کھڈؤنے نوں
آؤندے جاندے ساہ میرے آپو وچ کھیندے نیں
لگدے نہیں آکھے میرے اتھرو نادان نیں
اکھاں دی دہلیج اُتے...
رولیکس کمپنی کی بنائی گئی غلاف کعبہ کی مشابہ گھڑی، جس میں کپڑے کے ڈائل پر کلمہ و دیگر آیات لکھی ہوئیں۔ کمپنی کی طرف سے اس کی قیمت 180 سعودی ریال ہے
حوالہ گوگل
ابھی راہ میں کئی موڑ ہیں کوئی آئے گا کوئی جائے گا
تمہیں جس نے دل سے بھلا دیا اسے بھولنے کی دعا کرو
کبھی حسن پردہ نشیں بھی ہو ذرا عاشقانہ لباس میں
جو میں بن سنور کے کہیں چلوں مرے ساتھ تم بھی چلا کرو
بشیر بدر