نتائج تلاش

  1. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    ما به عهد حسن تو ترک دل و جان گفته‌ایم با رخ و زلف تو شرح کفر و ایمان گفته‌ایم (عطار نیشاپوری) ہم تیرے حسن کے عہد میں دل و جاں ترک کرچکے ہیں۔تیرے رخ و زلف سے ہم نے کفر و ایمان کی شرح کہی ہے۔
  2. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    کفر و ایمان از نشان زلف و رخسار ویست زان نشان روز و شب در کفر و در ایمان بماند (سنایی غزنوی) کفر و ایمان اس کے زلف و رخسار کے نشان سے (متعلق)ہے۔ اسی نشان سے روز و شب کفر اور ایمان میں رہتے تھے۔
  3. اریب آغا ناشناس

    عن انسان - فلسطینی شاعر محمود درویش (اردو ترجمہ)

    وضعو علی فمه السلاسل اس کا ترجمہ یہ کیا گیا: اس عربی مصرع میں کس لفظ کا مطلب دہن ہوگا؟فمہ کا کیا مطلب ہے؟
  4. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    کسی دیوانه باشد کز سر کویت رود جایی دل اینجا ,دولت اینجا, مدعی اینجا, امید اینجا (عالم شیرازی) کوئی ہی ہوگا جو تیرے کوچے سے کہیں چلاجائے۔دل ادھر(تیرے کوچے میں ہے)،دولت ادھر،مدعاادھر،امید ادھر۔
  5. اریب آغا ناشناس

    یہاں واضح کرنے کے لئے جدا جدا لکھا

    یہاں واضح کرنے کے لئے جدا جدا لکھا
  6. اریب آغا ناشناس

    دخترِ مزار۔۔۔۔۔از نجیب حق پرست

    مستانہ یعنے حالتِ مستی میں مشغول۔۔۔ اس میں ایک دو شعر ایسے تھے کہ جن میں پورا خیال ایک مصرع کے ترجمہ پر نہیں آتا تھا، لہٰذا میں نے شعر بہ شعر ان کا ترجمہ کیا
  7. اریب آغا ناشناس

    ارمان دارم که در مزار جان باشم۔۔۔۔ در زیرِ چنار با خوب رویان باشم۔۔۔۔ با جمله یارانِ خوشنمای...

    ارمان دارم که در مزار جان باشم۔۔۔۔ در زیرِ چنار با خوب رویان باشم۔۔۔۔ با جمله یارانِ خوشنمای کابل۔۔۔۔۔ یک روزِ دگر درهِ پغمان باشم
  8. اریب آغا ناشناس

    دخترِ مزار۔۔۔۔۔از نجیب حق پرست

    ترجمہ: میں گھر سے تیری دید کے لئے آیا ہوں میری جاناں اے دخترِ مستانہ۔ایک بوسہ مجھ دیوانے کو نہیں دیا۔خدا جانتا ہے میں آزار نہیں دیتا۔ چپ چپ چپ۔گلِ گریاں آئی ہے، دیدار کے لئے آئی ہے۔وہ دخترِ مزار دیدار کے لئے آئی ہے میں ارمان رکھتا ہوں کہ محبوب مزارشریف میں رہوں۔چنار کے نیچے خوب صورت لوگوں کے...
  9. اریب آغا ناشناس

    دخترِ مزار۔۔۔۔۔از نجیب حق پرست

    من آمده ام به دیدنت جانانم ای دخترِ مستانه برای از خانه یک بوسه ندادی به منِ دیوانه آزار ندهم مرا خدا می داند چپ چپ چپ گلِ زار آمده، به دیدار آمده آن دخترِ مزار به شکار آمده ارمان دارم که در مزار جان باشم در زیرِ چنار با خوب رویان باشم با جمله یارانِ خوشنمای کابل یک روزِ دگر درهِ پغمان باشم...
  10. اریب آغا ناشناس

    دخترِکِ مزاری۔۔۔۔۔۔از رامین آتش

    زیبا و نو جوانی از پیشکم نبانی عشق و امیدم تویی می دانی نمی دانی دخترکِ مزاری ،پُرنور و مهربانی به زیارتِ سخی جان دعا کنم بیایی قطغن در شمال است دلبرم از مزار است به ساز های قطغن دلکم بی قرار است دخترکِ مزاری، پرنور و مهربانی به زیارتِ سخی جان دعا کنم بیایی ترجمہ: تو زیبا اور نوجوان ہے میرے...
  11. اریب آغا ناشناس

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    ایک ایرانی دوست سے گفتگو کرتے ہوئے کچھ ایسے الفاظ زیرِ نظر آئے، جو کہ انگریزی الفاظ کی صورت میں اردو میں مستعمل ہیں: برنامه ریزی=planning برنامه نویسی=programming شهرسازی=urbanization رایانه=computer فرودگاه=airport
  12. اریب آغا ناشناس

    فارسی نثری اقتباسات مع اردو ترجمہ

    اس عبارت کا ترجمہ برائے مہربا نی کردیں: هنگامی که آدمی، ایمانش میخواند و دلش نمیخواهد مسئولیت او را به دل برکندن آنچه از دل، به آسانی کنده نمیشود،فرا میخواند، واو راه گریز می‌جوید و بدتر از توجیه‌های غلط، توجیه‌های درست! یعنی تکیه کردن بر یک حقیقت، برای پایمال کردن حقیقت دیگر و چه فاجعه‌ای است...
  13. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    بر زمینی که نشانِ کفِ پایِ تو بود سالها سجدهِ صاحب نظران خواهد بود (حافظ شیرازی) جس زمین پر تیرا نقشِ قدم ہوگا، وہ سالوں صاحبِ نظر لوگوں کی سجدہ گاہ رہے گی۔ مترجم:قاضی سجاد حسین
  14. اریب آغا ناشناس

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    ویسے یہ محاورہ میں نے مخدوم صابری صاحب کی فارسی اردو بول چال کتاب میں دیکھا۔علاوہ ازیں یہی محاورہ ہم خود اپنے خاندان میں بھی استعمال کرتے ہیں۔افغانوں سے پوچھنا پڑے گا کہ آیا وہ بھی استعمال کرتے ہیں ۔کیونکہ میں نے خود گفت و شنید میں مصدر گذاشتن استعمال ہوتے ہوئے نہیں دیکھا۔بہرحال پرسش کے بعد ہی...
  15. اریب آغا ناشناس

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    شوریدہ کا مطلب ہے آشفتہ، دیوانہ، عاشق۔۔ یہاں یہ بطورِ صفت مستعمل ہے۔یعنے عاشق بلبل۔
  16. اریب آغا ناشناس

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    کتابی فارسی کا مجھے معلوم نہیں۔ البتہ جو گفتاری فارسی ہم لوگ بولتے ہیں، اس میں اس کی رعایت نہیں کی جاتی۔اس میں عزت کے لئے جمع کا صیغہ نہیں لگایا جاتا، جیسے بابایم رفت بولا جاتا ہے، بابایم رفتند نہیں بولا جاتا۔ کتابی فارسی کے حوالے سے برادرم حسان خان زیادہ صحیح بتاسکتے ہیں۔
  17. اریب آغا ناشناس

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    مولانا محمد حسین آزاد اپنی کتاب "سخندانِ فارس" میں باب"فارسی پر ہندوستاں میں آکر کیا کیا رنگ چڑھے" میں برصغیر کے لوگوں کی فارسی میں غلطیوں کا ذکر کرتے ہوئے لکھتے ہیں:۔ ایک غریب نواب صاحب کے ہاں گیا۔دربان نے جانے نہ دیا۔فارسی میں کہتا ہے"خانہء نواب صاحب رفتہ بودم، دربان رفتن نہ داد۔اہلِ زبان...
  18. اریب آغا ناشناس

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    آسان فارسی میں اس کا ترجمہ ایسا ہے: پدرم مرا رفتن ندادند فصیح فارسی میں شاید ایسے ہو: پدرم مرا نگذاشتند که بروم
  19. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    ما ز هر صاحب دلی یک رشتهِ فن آموختیم عشق از لیلی و صبر از کوه کَن آموختیم گریه از مرغِ سحر ، خود سوزی از پروانه ها صد سرا ویرانه شد ، تا ساختن آموختیم (نامعلوم) ہم نے ہر صاحب دل سے ایک رشتہء فن سیکھا۔لیلیٰ سے عشق اور کوہ کن(فرہاد) سے صبر سیکھا۔ مرغِ سحر سے گریہ اور پروانوں سے خودسوزی...
Top