بہت شکریہ مغل بھائی۔
ذرا یہ ملاحظہ کیجے
یہ عجیب فصلِ فراق ہے
یہ عجیب فصلِ فراق ہے!
کہ نہ لَب پہ حرفِ طلب کوئی
نہ اداسیوں کا سبب کوئی
نہ ہجوم درد کے شوق میں!
کوئی زخم اَب کے ہَرا ہوا
نہ کماں بدست عدُو ہوُئے
نہ ملامتِ صفِ دوستاں
پہ یہ دل کسی سے خفا ہوُا
کوئی تار اپنے لباس کا...