نتائج تلاش

  1. شاہد شاہنواز

    ڈرا رہے ہیں کسی کو نہ ڈر کے رہتے ہیں

    بے حد شکریہ ۔۔۔ ہم اس پر مزید کام کرتے ہیں ۔۔۔
  2. شاہد شاہنواز

    ڈرا رہے ہیں کسی کو نہ ڈر کے رہتے ہیں

    ڈرا رہے ہیں کسی کو نہ ڈر کے رہتے ہیں ہمیں تو جو بھی ہے کرنا، وہ کر کے رہتے ہیں کوئی رفیق نہ ساتھی ہمارے ساتھ رہا نہ ہم ہی ساتھ کسی ہمسفر کے رہتے ہیں نہ ہم غریب کی غربت سے دور بھاگتے ہیں نہ ہم اسیر کسی اہل زر کے رہتے ہیں زمین والے تو جاتے ہیں آسماں کی طرف فلک نشین زمیں پر اُتر کے رہتے ہیں نہ...
  3. شاہد شاہنواز

    نہ ہے جدا نہ مرے ساتھ چل رہا ہے کوئی

    نکال دئیے جناب ۔۔۔ بے حد شکریہ۔۔
  4. شاہد شاہنواز

    نہ ہے جدا نہ مرے ساتھ چل رہا ہے کوئی

    تدوین: ہر ایک در پہ سوالی، ہر ایک نظر میں سوال ۔۔۔ ہر اک نظر میں سوال۔۔ درخواست برائے اصلاح: محترم الف عین صاحب
  5. شاہد شاہنواز

    نقد و نظر

    ہماری رائے حاضر ہے (حالانکہ یاد نہیں کیا گیا) ÷÷÷÷ (1) اہل ثروت کو اگرچہ مال نے غالب رکھا اہل جنت کو مگر اعمال نے غالب رکھا ۔۔۔ دو لوگ ایک ہی راستے پر جا رہے ہوں، ان کا مقابلہ کیا جانا، غالب آنا یا مات کھانا سمجھ میں آتا ہے ۔۔۔ راستہ بدل کر چلنے والے لوگ آپس میں مقابلہ نہیں کیا کرتے۔ اگر کوئی...
  6. شاہد شاہنواز

    نقد و نظر

    سرسری صاحب کی کتاب پڑھنے کے بعد مزید کچھ کہہ سکوں گا۔۔۔ فی الحال تو آپ کی رائے نے لطف دیا ۔۔۔
  7. شاہد شاہنواز

    نہ ہے جدا نہ مرے ساتھ چل رہا ہے کوئی

    نہ ہے جدا نہ مرے ساتھ چل رہا ہے کوئی میں چل رہا ہوں تو رستہ بدل رہا ہے کوئی میں اُس کے عشق میں خود کو بدل رہا ہوں مگر نہ جانے کیوں مرے سانچے میں ڈھل رہا ہے کوئی ہزار بار اُسے ٹھوکروں میں رکھا گیا ہزار بار گرا، پھر سنبھل رہا ہے کوئی کسی کے ذہن میں تشکیک جڑ پکڑتی ہے کسی کے جسم میں ناسور پل رہا...
  8. شاہد شاہنواز

    عروض ڈاٹ کام

    میں نے آپ کے دئیے گئے لنک سے سورس کوڈ ڈاؤن لوڈ کر لیا ہے۔۔۔ بہت شکریہ۔
  9. شاہد شاہنواز

    توبہ کے موضوع پر ایک دو غزلہ اصلاح ، تنقید و تبصرہ کیلئے

    ایک بات اور ۔۔۔ میری درج بالا تنقید پر اساتذہ کیا تنقید کرتےہیں، پہلے وہ دیکھ لیجئے گا، اس کے بعد ہی اصلاح بہتر ہوگی۔۔
  10. شاہد شاہنواز

    توبہ کے موضوع پر ایک دو غزلہ اصلاح ، تنقید و تبصرہ کیلئے

    چلئے اس بہانے قطر کی محبوباؤں کا تو پتہ چلا ۔۔۔ ۔خیر، کچھ باتیں ہم بھی کہنا چاہتے ہیں ۔۔۔ موسم گُل، جمال شب، توبہ پنکھڑی سے ہیں اُس کے لب، توبہ ۔۔۔ موسم گل اور جمال شب کی بات الگ اور لبوں کی بات جدا ہے ، لیکن اگر یہ مان لیا جائے کہ جدا بات کہی گئی ہے تو مطلعے کا تطابق سوالیہ نشان بن جائے گا۔...
  11. شاہد شاہنواز

    الفت بھری شراب کا اک مے کدا ہیں ہم

    مے کدہ اور آتش کدہ ۔۔۔ اول تو حرف "دال" کے بعد حرف "ہ" لگاتے ہیں، لیکن یہ "رعایت شعری" آپ کو دے بھی دی جائے (جو کہ دی نہیں جاتی)، تو پہلے ہی شعر سے آپ کا قافیہ ایک سوالیہ نشان بن کر رہ جاتا ہے۔ کیونکہ دونوں مصرعوں میں لفظ "کدا "تو مشترک ہے۔ پھر قافیہ مے اور آتش نکلتا ہے، جوکہ غلط ہے۔۔ 2) رنگت...
  12. شاہد شاہنواز

    آوارگی

    جستجو نے کسی منزل پہ ٹھہرنے نہ دیا پہلا مصرع ٹھیک لگا تو اس کی تقطیع آن لائن دیکھی: فاعلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فَعِلن جواب آیا۔۔۔ لیکن دوسرا مصرع وزن میں نہیں لگا ۔۔۔ اب میں نے اسے تبدیل کیا: ہم پھرے دہر میں آوارہ خیالوں کی طرح لیکن یہ اس سے ملتا نہیں، الگ ہی بحر نکلی: فاعلاتن فَعِلاتن...
  13. شاہد شاہنواز

    میرے چند اشعار برائے اصلاح و تنقید

    کہیں کہیں آپ کے خیالات اچھے اور قابل تعریف ہیں، زیادہ تر قابل اصلاح ۔۔۔ شاعری کی بحروں کا علم آپ کو ہونا چاہئے۔ ۔۔۔شائستگی کا دامن کہیں بھی ہاتھ سے نہ چھوٹے ۔۔۔۔ مثال دیں تو اسے پڑھ کر دشمن بھی اچھا محسوس کرے ۔۔۔کجا یہ کہ دوست پڑھے اور غصہ کرے ۔۔
  14. شاہد شاہنواز

    بے درد ظالم حیوان ہیں یہ

    مطلع ۔۔۔ فعلن فعولن فعلن فعولن پر تقطیع ہورہا ہے ، وہ الگ بات ۔۔۔ لیکن بیان کے مسائل بھی موجود ہیں ۔۔۔ اسے نثر کی طرح ہی لیجئے ۔۔۔ مطلع واضح نہیں کرتا کہ کس کی بات ہو رہی ہے ۔۔۔ یہ کی جگہ ہم لگا لیں تو شاید کچھ تکمیل ہو۔۔۔ آگے منہ پر خون لگا ہے اور شیطان ہیں،خلق خدا کو حقیر سمجھنے والے سیاستدان،...
  15. شاہد شاہنواز

    برائے اصلاح

    ردیف : تو کیا بات تھی ۔۔۔ قافیہ :؟؟؟ کہیں لگتا ہے "آتے " "جاتے"، "دکھاتے" قوافی ہیں، لیکن ۔۔ "کوئی نئی بات ہوتی "اور "دیوانگی میں سرور ہو تو" والی سطور اس کی پیروی نہیں کرتیں ۔۔۔ بحر کون سی ہے، یہ بھی معلوم نہیں ۔۔۔ ۔۔میں سمجھا مجھے ہی مغالطہ ہورہا ہے کہ غزل وزن میں نہیں کیونکہ میں تحت اللفظ...
  16. شاہد شاہنواز

    کوچہء ملنگاں

    یہاں تو پینے سے مت روک ہم کو اے ساقی کہ ہم سے لوگ زمانے کے ہیں ستائے ہوئے
  17. شاہد شاہنواز

    نقد و نظر

    ان سے بھی محبت کا تو انکار نہ ہوگا اک لفظ اگر لب پہ نہیں لائے تو کیا ہے ۔۔۔ کیا کہنے !
  18. شاہد شاہنواز

    ہنس کے اس کم گو نے کر دی، ترجمانی ان کہی .... ایک غزل اصلاح کی درخواست کے ساتھ

    سیل غم کی موج کاشف مجھ سے اس تک یوں بہے دور ہوں شکوے بھی ، دل سے بدگمانی ان کہی ÷÷÷ بہنا سے "نکلنا" زیادہ بہتر لگ رہا تھا ۔۔۔ اور دوسرے مصرعے میں بدگمانی تو دل سے ختم ہو رہی ہے، شکوے کہاں سے دور ہو رہے ہیں یہ بات کچھ کھلی نہیں ۔۔ جبکہ پہلے مصرعے میں دل کا ذکر موجود ہے۔ دوسرے میں کوئی بھی ذکر نہ...
  19. شاہد شاہنواز

    ہنس کے اس کم گو نے کر دی، ترجمانی ان کہی .... ایک غزل اصلاح کی درخواست کے ساتھ

    پرانا مصرع: اے دل مضطر لکھوں اپنی کہانی ان کہی نیا مصرع: کیا دل مضطر لکھیں اپنی کہانی ان کہی ۔۔۔ بہتر تو ہے ۔۔ کیونکہ "کیا" سے شاعر نے یہ اعتراف کر لیا ہے کہ آڑھی ترچھی لکیروں سے کہانی نہیں بنتی۔ پرانا مصرع: سیل غم کی موج کاشف ،اک نکالے دل سے اب موجودہ صورت: اک نکالے دل سے کاشف سیل غم کی موج...
Top