نتائج تلاش

  1. شاہد شاہنواز

    علامہ اقبال کی شاعری کے اثرات کا تاریخی جائز

    علامہ اقبال کی شاعری کے اثرات کا تاریخی جائزہ ۔۔ مجھے اس موضوع پر معلومات درکار ہیں، میں نے کتابوں میں بہت دیکھا ہے لیکن اس موضوع کی تفصیل کوئی خاص نہیں ملتی۔ اگر انٹرنیٹ پر اس حوالےسے کوئی کتاب دستیاب ہو، یا ویسے آپ کو کسی ایسی کتاب کا نام معلوم ہو جس سے مجھے مدد مل سکے تو میری بہت مدد ہوجائے...
  2. شاہد شاہنواز

    یہ تین مصرعے کیا کہلائیں گے؟

    بہت بہت شکریہ ۔۔۔
  3. شاہد شاہنواز

    یہ تین مصرعے کیا کہلائیں گے؟

    پاس رہتا ہے بتاتا بھی نہیں کون سادرد ہے کیسا غم ہے جو اسے چھوڑ کے جاتا بھی نہیں
  4. شاہد شاہنواز

    دلِ بے خبر ترے ہاتھ سے مرے سب قرار چلے گئے ۔ از : ناعمہ عزیز

    ہم سے بہتر ہیں آپ، کیونکہ اس مکتب میں داخل ہوئے پندرہ برس سے زیادہ عرصہ بیتا، مگر ابھی تک طالب علم ہیں۔ نالائق سے لائق بہتر ہے چاہے نیا ہی کیوں نہ ہو۔۔۔ اور سیکھنا تو ساری عمر کا ہے۔۔۔ چاہے اسی سے کیوں نہ سیکھ لیا جائے جو ابھی داخل ہی ہوا ہے ۔۔
  5. شاہد شاہنواز

    قطعا نہیں ۔۔۔

    قطعا نہیں ۔۔۔
  6. شاہد شاہنواز

    دلِ بے خبر ترے ہاتھ سے مرے سب قرار چلے گئے ۔ از : ناعمہ عزیز

    ناعمہ عزیز بے حد خوب ۔افسوس کہ یہ غزل مجھے دیر میں نظر آئی، ورنہ کچھ اس سے رہنمائی ضرور مل جاتی۔ کیونکہ ۔ اس زمین میں ایک غزل میں نے بھی کہی تھی۔۔ لیے دل میں خواہش ِ حسرتِ دلِ بے قرار چلے گئے کبھی مسکرائے تپاک سے ، کبھی سوگوار چلے گئے
  7. شاہد شاہنواز

    تعارف السلام علیکم

    ۔ صرف بندہ ناشکرا ہے؟ کچھ اظہارِ خیال بندیوں پر بھی تو ہونا چاہئے کہ نہیں؟
  8. شاہد شاہنواز

    آپ کو غالبا غلط فہمی ہوئی ہے کیونکہ ایک سو بیس سال تک بہت کم لوگ پہنچتے ہیں۔ آپ ایسی ہی عظیم...

    آپ کو غالبا غلط فہمی ہوئی ہے کیونکہ ایک سو بیس سال تک بہت کم لوگ پہنچتے ہیں۔ آپ ایسی ہی عظیم ہستیوں میں سے ایک ہیں۔ عمر عزیز کا ایک سو اکیسواں برس مبارک ہو!
  9. شاہد شاہنواز

    اسکین دستیاب فکر و فن از حکیم مولانا انجم فوقی بدایونی

    کتاب کتنی باقی ہے، کیونکہ بہت جلد میں بھی فارغ ہو کر آپ کا ہاتھ بٹا سکتا ہوں۔۔۔ عائشہ عزیز ۔۔
  10. شاہد شاہنواز

    قسمتِ یار بھی ہے میرے مقدر کی طرح ۔۔۔ برائے اصلاح

    اس کی چوکھٹ پہ تو اب تک ہیں سوالی شاہد ہم نے سمجھا تھا قلندر کو سکندر کی طرح میرا یہ کہنے کا مطلب تھا کہ : ہم نے قلندر کو سکندر کی طرح دنیاوی بادشاہ سمجھ لیا تھا، سکندر کو لوگ چھوڑ کر چلے گئے، قلندر کے مزار کو بھی نہیں چھوڑا جاتا۔۔ وہ اس دنیا دار بادشاہ سے کہیں آگے ہے۔ یہ وہی مضمون ہے جیسے ۔۔۔...
  11. شاہد شاہنواز

    قسمتِ یار بھی ہے میرے مقدر کی طرح ۔۔۔ برائے اصلاح

    آپ کی قیمتی رائے جان کر بہت خوشی ہوئی ۔۔۔ ۔ اس کی چوکھٹ پہ تو اب تک ہیں سوالی شاہد ہم نے سمجھا تھا قلندر کو سکندر کی طرح یہاں اگر قلندر اور سکندر کی جگہ تبدیل کردی جائے تو شعر خراب نہیں ہوجائے گا؟
  12. شاہد شاہنواز

    قسمتِ یار بھی ہے میرے مقدر کی طرح ۔۔۔ برائے اصلاح

    اس غزل کے نقائص بتانے اور دور کرنے میں مدد کی درخواست ہے۔۔ قسمتِ یار بھی ہے میرے مقدر کی طرح اس کے دل میں بھی اندھیرا ہے مرے گھر کی طرح عزم وہمت کی روایت ہے فقط خواب و خیال لوگ ٹھوکر سے بھی اڑ جاتے ہیں پتھر کی طرح ایسے حالات سے محفوظ رہیں گے کیسے راہزن ساتھ رہیں جب کسی رہبر کی طرح کس قدر تنگ ہے...
  13. شاہد شاہنواز

    کوچہء ملنگاں

    ممکن ہے ۔۔۔ ویسے بھی ملنگوں کے بارے میں معلومات کی شدید کمی کا شکار ہوں۔۔۔
  14. شاہد شاہنواز

    اب کہیں جا کر کا کیا مطلب ہے؟ کیا اسی سال بعد پتہ چلا ہے؟ اگر پتہ اسی سال بعد چلا ہے تو آپ کی...

    اب کہیں جا کر کا کیا مطلب ہے؟ کیا اسی سال بعد پتہ چلا ہے؟ اگر پتہ اسی سال بعد چلا ہے تو آپ کی عمر کہیں ایک سو بیس سال تو نہیں؟
  15. شاہد شاہنواز

    درد کوئی دل میں ہو تو پالے۔۔ برائے اصلاح

    قدرے مشکل بحر ہے میرے لیے۔۔۔پہلا تجربہ حاضر ہے ۔۔ درد کوئی دل میں ہو تو پالے دل کیوں اپنا آپ دُکھا لے لب پر لگ جاتے ہیں تالے بول نہیں سکتے دل والے چوٹ سے اب محتاط رہیں گے کون دوا دے، کون دوا لے لوگ تو ہیں مصروف زمیں پر کوئی فلک سر پر نہ اُٹھا لے سارے ساتھی ڈول رہے ہیں گرنے والے کون سنبھالے...
  16. شاہد شاہنواز

    سنا تھا نام جو تیرا ۔۔۔ برائے اصلاح

    سنا تھا نام جو تیرا وہی تحریر ہے دل میں ترا چہرہ ہے آنکھوں میں تری تصویر ہے دل میں کسی کو درد ہوتا ہے تو اکثر کھنچ سی جاتی ہے زمانہ جوڑ دیتی ہے کوئی زنجیر ہے دل میں کوئی آنکھوں سے اپنی وار کرکے بھول جاتا ہے کوئی راتوں کو اٹھ کر چیختا ہے تیر ہے دل میں یہاں میں ہوں نہ جانے اب مرا پیارا کہاں...
  17. شاہد شاہنواز

    کوچہء ملنگاں

    شاید آپ نے ’’ملنگ اور بھنگ ‘‘دونوں کو لازم و ملزوم سمجھ لیا ہے۔۔ اگر یہی بات ہے پھر تو آپ درست کہہ رہے ہیں۔۔۔
  18. شاہد شاہنواز

    جل رہا ہے سماج کچھ کیجے ۔۔۔ برائے اصلاح

    ایک شعر تو یہ رہا: تیرگی چھا گئی ہے آنکھوں میں ظلمتوں کا ہے راج کچھ کیجے اور اس پر آپ کی اصلاح قبول ہے: کل کو آنا نہیں، یہ علم تو ہے آج بس میں ہے، آج کچھ کیجے ۔۔۔ رواج والے شعر کا مضمون ذہن میں شاید آیا بھی تھا، اب بھول گیا ہوں۔۔
  19. شاہد شاہنواز

    جان حاضر ہے دوستی کے لیے ۔۔ برائے اصلاح ۔۔۔

    گویا پوری غزل ہی رد ہے۔۔۔ اس پر مزید بات نہ کی جائے؟
Top