سنا تھا نام جو تیرا وہی تحریر ہے دل میں
ترا چہرہ ہے آنکھوں میں تری تصویر ہے دل میں
کسی کو درد ہوتا ہے تو اکثر کھنچ سی جاتی ہے
زمانہ جوڑ دیتی ہے کوئی زنجیر ہے دل میں
کوئی آنکھوں سے اپنی وار کرکے بھول جاتا ہے
کوئی راتوں کو اٹھ کر چیختا ہے تیر ہے دل میں
یہاں میں ہوں نہ جانے اب مرا پیارا کہاں...