نتائج تلاش

  1. شاہد شاہنواز

    عشق حقیقی براسطہ عشق مجازی

    محبت نفع پہنچانے کا نام ہے جبکہ آجکل اسے الٹ سمجھ لیا گیا ہے۔ مجھے کسی لڑکی سے محبت ہوجائے تو میں اس کا مطلب یہ لیتا ہوں کہ جلد از جلد اسے حاصل کرلوں یا میری اس سے شادی ہوجائے ۔ نہ ہو تو میں سمجھتا ہوں کہ محبت ناکام ہو گئی۔ محبت کامیا ب یا ناکام نہیں ہو ا کرتی۔ ہاں، خواہش کی تکمیل ہوسکتی ہے یا...
  2. شاہد شاہنواز

    عشق حقیقی براسطہ عشق مجازی

    مجازی ہو یا حقیقی، عشق بہرحال ایک جذبے کا نام ہے جو اپنی شدت اور نوعیت کے اعتبار سے مختلف قسموں کا ہوسکتا ہے۔ رہی یہ بات کہ مجازی عشق، عشق حقیقی کی طرف لے جاسکتا ہے تو یہ عشق کرنے والے پر منحصر ہے۔ ہاتھیوں کا بوجھ چیونٹیوں پر نہیں لاداجاتا۔ بعینہٍ خدااپنا عشق اسی کو عطا کرتا ہے جو اس کے قابل...
  3. شاہد شاہنواز

    عروض ڈاٹ کام

    میں بھی انہی اہل پنجاب میں سے ہوں۔ دراصل بات یہ ہے کہ اگر اسکول اور اسٹارٹ درست الفاظ ہوتے تو انگریزی میں بھی ان کو Ischool اور Istartلکھا جاتا۔ یہ الفاظ اصل میں سکول اور سٹارٹ ہی ہیں۔ میرے ناقص علم کے مطابق اردو میں ان سے پہلے الف اس لیے استعمال کرتے ہیں کیونکہ اردو قواعد کے مطابق کوئی بھی لفظ...
  4. شاہد شاہنواز

    عروض ڈاٹ کام

    ایک ہی بحر میں ہونا ضروری ہے۔ دو بحروں کی اجازت میرے ناقص علم کے مطابق تو کہیں نہیں۔ ہاں کچھ بحریں آپس میں اتنی متماثل ہوتی ہیں کہ ان کی اجازت علمائے عروض دیتے ہیں۔ لیکن بغیر علم کے دو الگ الگ بحریں استعمال کرنا درست نہیں ہوگا ۔
  5. شاہد شاہنواز

    عروض ڈاٹ کام

    اس سافٹ وئیر سے یہی خطرہ لاحق ہے ۔۔
  6. شاہد شاہنواز

    غم کی صورت دیکھ لی ہے۔۔۔برائے اصلاح

    میں یہی سمجھتا ہوں لیکن باقی احباب کی رائے جان لی جائے تو زیادہ بہتر ہوگا۔۔۔
  7. شاہد شاہنواز

    جان حاضر ہے دوستی کے لیے۔۔۔ زندگی ہے تری خوشی کے لیے

    جان حاضر ہے دوستی کے لیے۔۔۔ زندگی ہے تری خوشی کے لیے
  8. شاہد شاہنواز

    جل رہا ہے سماج کچھ کیجے ۔۔۔ برائے اصلاح

    جل رہا ہے سماج کچھ کیجے نفرتوں کا علاج کچھ کیجے سب کی آنکھوں میں دھند پھیلی ہے ظلمتوں کا ہے راج کچھ کیجے کل کو آنا نہیں، یہ ہے معلوم آج بس میں ہے، آج کچھ کیجے قدرِ انسانیت نہ کم ہوجائے بڑھ نہ جائیں رواج کچھ کیجے اب تو سستی ہے جان انساں کی اور ہے مہنگا اناج کچھ کیجے کون دیتا ہے ساتھ مفلس کا...
  9. شاہد شاہنواز

    جان حاضر ہے دوستی کے لیے ۔۔ برائے اصلاح ۔۔۔

    جان حاضر ہے دوستی کے لیے زندگی ہے تری خوشی کے لیے ہم تو زندہ ہیں موت کی خاطر لوگ مرتے ہیں زندگی کے لیے وہ جو در بند کرکے رکھتے ہیں کھولتے ہیں کسی کسی کے لیے اک نظر دیکھئے چراغوں کو کیسے جلتے ہیں روشنی کے لیے لکھ چکے اپنے غم کا افسانہ اب قلم تھامیے سبھی کے لیے ایک لمحے کو بولنےوالے اب ہیں...
  10. شاہد شاہنواز

    غم کی صورت دیکھ لی ہے۔۔۔برائے اصلاح

    صورت، سیرت، ہجرت، بصارت، شہرت ، شرارت، جرات، طہارت، کدورت، بشارت، ضرورت، حقارت، عبارت، قدرت، عمارت ۔۔۔ میں ان سب کو قوافی سمجھنے سے قاصر ہوں۔ جہاں تک میرے ناقص علم کا تعلق ہے تو قافیے کے دو حصے ہوتے ہیں۔ ایک جو مشترک ہے یعنی قسمت اور حالت میں ت مشترک ہے۔ دوسرا جو غیر مشترک مگر اس کی حرکت مشترک...
  11. شاہد شاہنواز

    عروض ڈاٹ کام

    بھائی سید ذیشان ، واقعی سائٹ بہتر تو ہوئی ہے،اس پر مبارکباد بلا شبہ آپ کا حق ہے۔ اس پر میں نے اپنی تازہ غزل عرض کی : جان حاضر ہے دوستی کے لیے زندگی ہے تری خوشی کے لیے ہم تو زندہ ہیں موت کی خاطر لوگ مرتے ہیں زندگی کے لیے وہ جو در بند کرکے رکھتے ہیں کھولتے ہیں کسی کسی کے لیے اک نظر دیکھئے چراغوں...
  12. شاہد شاہنواز

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    وعلیکم السلام ۔۔۔ میرا آنا جانا اسی طرح لگا رہتا ہے ۔۔۔ جب فرصت ملتی ہے، جھانک کر ضرور دیکھتا ہوں۔۔۔
  13. شاہد شاہنواز

    حا لت دل کا تذکرہ کیجے

    باقی اشعار بھی قابل غور ہیں۔۔۔ خارج از بحر ہونا قابل ذکر اور ناقابل معافی خامی ہے۔ جو آپ کہنا چاہتے ہیں وہ بروزن ہونا ضروری ہے۔ آپ خود ہی اپنی مدد کرسکتے ہیں۔۔۔
  14. شاہد شاہنواز

    برائے تنقید ۔۔۔ اور بھی لاکھ درمیاں تھی بات۔

    سرخ کیے گئے شعر مجھے غیر واضح اور مبہم محسوس ہوتے ہیں۔ نظر ثانی کرکے دیکھئے ۔۔۔
  15. شاہد شاہنواز

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    عجب سا وہم کهائے جا رہا ہے یقیں میں ڈر سمائے جا رہا ہے ۔۔ دوسرا مصرع قدرے کمزور ہے۔۔۔ عجب سی ایک بے چینی ہے دل کو عجب سا غم ستائے جا رہا ہے ۔۔۔ درست بہت مجبور ہو کر کہہ رہا ہوں وہ ظالم ظلم ڈهائے جا رہا ہے ۔۔۔ دوسرا مصرع ۔۔۔ ظالم کا ظلم ڈھانا یا قاتل کا قتل کرنا سمجھی سمجھائی بات ہے۔ ظالم اور...
  16. شاہد شاہنواز

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    اصلاح کی ضرورت کہیں محسوس نہیں ہوتی، ہاں، ایک تو اس کا کوئی عنوان ضروری ہے۔ اگر آپ نے اس کا عنوان "ترے شہر کی ہوائیں" ہی رکھا ہے تو خوب ہے۔ بہتری کی گنجائش اگر ہے تو صرف اتنی کہ جس قدر یہ نظم لکھی گئی ہے، اس سے دگنی ہونی چاہئے تھی ۔۔۔ کم از کم ۔۔۔ اگر ممکن ہو۔۔۔
  17. شاہد شاہنواز

    پانچ دن بعد ۔۔۔ نیا سال مبارک ۔۔۔

    پانچ دن بعد ۔۔۔ نیا سال مبارک ۔۔۔
  18. شاہد شاہنواز

    مبارکباد جیہ کے 13000 مراسلے

    حالانکہ یہی وہ بات ہے جو فورا سمجھ میں آنے والی ہے۔ آگے نکلتے ہوئے آدمی رفتار ذرا تیز کرلے تو غائب ہوجاتا ہے۔۔ پیچھے رہ جانے والے سوچتے رہ جاتے ہیں۔۔
Top