کرونا کے شروع دنوں میں جب سینیٹائزر نایاب ہوگیا تھا اور باوجود کوشش کے کہیں سے نہیں ملا تھا تو کچھ نہ کچھ احتیاط کرنے کی خاطر ڈیٹول کی ایک شیشی خرید لی تھی اور آئی ڈراپس کی ایک شیشی خالی کرکے اسے بھرلیا اور باہر سے آتے ہوئے ایک دو قطرے ہاتھوں پر ڈال کر مل لیا کرتا تھا۔ اب تو خیر سینیٹائزر مل گیا...