ارے مجھے ابھی ابھی یاد آیا ایک دن نانا ابا اور نانی اماں کی لڑائی ہوئی تو نانا ابا نے کہا تھا کہ مجھے کم نہیں سمجھنا اب بھی دوسری شادی کرسکتا ہوں اگر آپ کہیں تو نانا ابا سے آپ کے لیے کوئی بات کرکے دیکھ لوں
آپ کونسے ملک میں رہتی ہیں کیا وہاں ہر درخت کی الگ بھتنی ہوتی ہے اخروٹ والی بھتنی ناریل والی بھتنی اور کیا کیکر پر بھی کوئی بھتنی ہوتی ہے پھر تو اسے بہت زور کے کانٹے چبھتے ہوں گے
اچھا اچھا اس طرف تو میرا دھیان ہی نہیں گیا ہاں یہ تو کوئی گالی نہیں ہے میری دادی بھی مجھے ہروقت بے شرم بے شرم کہتی رہتی ہیں زیادہ غصہ میں آجائیں تو بے شرم کی اولاد بھی کہتی ہیں تو ابو ہنستے ہیں کہ اماں مجھے کیوں بیچ میں رگڑتی ہو
نہیں نہیں ایسا تو کوئی خواب میں بھی نہیں سوچ سکتا نانی اماں سے شادی کرنا تو بہت ڈراؤنا خواب ہوتا ہے آپ بھی اللہ پاک سے توبہ کریں کیسا برا سوچا ہے آپ نے
دل چھوٹا نہ کریں اللہ پاک کوئی سبب بنادے گا۔ سچ میں اگر میری عمر آج ستر سال ہوتی تو آپ کو خود ہی آفر کردیتا آپ کو ادھر ادھر رشتہ ڈھونڈنے کی ضرورت نہیں ہوتی لیکن آپ میری نانی اماں کی عمر کی ہیں اور نانیوں سے کوئی شادی نہیں کرتا