صبح طیبہ میں ہوئی بٹتا ہے باڑا نور کا
صدقہ لینے نور کا آیا ہے تارا نورکا
صحابہِ کرام کی شان میں
شمع ساں ایک ایک پروانہ ہے اُس بانور کا
نورِ حق سے لَو لگائے دل میں رشتہ نورکا
انجمن والے ہیں انجم بزم حلقہ نور کا
چاند پرتاروں کی جھرمٹ سے ہے ہالہ نور کا
معراج کا بیان
سرمگیں آنکھیں حریمِ حق کے وہ...