نتائج تلاش

  1. ابو المیزاب اویس

    حالات سے متاثر ہو کر الوداع - خلیل میاں برکاتی

    الوَداع ہر لمحہ سکونِ دل ہو جہاں اِک ایسی منزل ڈھونڈیں گے طوفاں نہ جہاں پر کوئی اُٹھے ہم ایسا ساحل ڈھونڈیں گے برتا ہے خلیل اپنوں کو بہت اب غیروں کو اپنائینگے جس بزم میں سب بیگانے ہوں ہم ایسی محفل ڈھونڈیں گے از خلیل میاں برکاتی
  2. ابو المیزاب اویس

    اپنی بگڑی بَنا کے پیتا ہوں - خلیل میاں برکاتی

    اپنی بگڑی بنا کے پیتا ہوں اُن سے نظریں مِلا کے پیتا ہوں یار سے لَو لگاکے پیتا ہوں آگ دل کی بُجھاکے پیتا ہوں بے خودی پردہ دار ہوتی ہے ماسِوا کو بُھلا کے پیتا ہوں رحمتِ عام مژدہ دیتی ہے محتسب کو جَتاکے پیتا ہوں وہ جو ایسے میں یاد آتے ہیں چار آنسو بہا کے پیتا ہوں کوثر و سلسبیل کے غم میں...
  3. ابو المیزاب اویس

    رضا رشک قمر ہوں رنگ رخ آفتاب ہوں ۔ حضرت احمد رضا خان ۔رح

    میں تو کہا ہی چاہوں کہ بندہ ہوں شاہ کا پر لطف جب ہے کہدیں اگر وہ جناب ہوں کاش۔۔۔۔!!!!
  4. ابو المیزاب اویس

    دِل کو اُن سے خُدا جدا نہ کرے -----فاضل بریلوی رحمۃ اللہ علیہ

    ضعف مانا مگر یہ ظالم دل ان کے رستے میں تو تھکا نہ کرے واہ کیا بات ہے
  5. ابو المیزاب اویس

    سونا جنگل رات اندھیری

    وہ تو نہایت سستا سودا بیچ رہے ہیں جنت کا ہم مفلس کیا مول چکائیں اپنا ہاتھ ہی خالی ہے واہ کیا بات ہے میرے امام کی
  6. ابو المیزاب اویس

    وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ

    وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
  7. ابو المیزاب اویس

    رضا صبح طیبہ میں ہوئی بٹتا ہے باڑا نور کا

    شکریہ، آپکی شفقتوں کا، اللہ پاک آپکو خوش رکھے۔ آمین
  8. ابو المیزاب اویس

    رضا قصیدہِ نور کے چند اشعار

    صبح طیبہ میں ہوئی بٹتا ہے باڑا نور کا صدقہ لینے نور کا آیا ہے تارا نورکا صحابہِ کرام کی شان میں شمع ساں ایک ایک پروانہ ہے اُس بانور کا نورِ حق سے لَو لگائے دل میں رشتہ نورکا انجمن والے ہیں انجم بزم حلقہ نور کا چاند پرتاروں کی جھرمٹ سے ہے ہالہ نور کا معراج کا بیان سرمگیں آنکھیں حریمِ حق کے وہ...
  9. ابو المیزاب اویس

    فارسی شاعری فارسی تضمین

    ماشاء اللہ ۔ جزاک اللہ ۔ آمین
  10. ابو المیزاب اویس

    رضا صبح طیبہ میں ہوئی بٹتا ہے باڑا نور کا

    نزع میں لَوٹے گا خاکِ دَر پہ شیدا نور کا مَر کے اَوڑھے گی عروسِ جاں دوپٹّہ نور کا
  11. ابو المیزاب اویس

    اے رضؔا ہر کام کا اک وقت ہے

    اے رضؔا ہر کام کا اک وقت ہے
Top