جاں نثار اختر کی ایک غزل پیش ِ خدمت ہے جس میں انہوں نے " نہ " کو دو حرفی باندھا ہے ..۔
اب شہر میں جینے کے بھی اسباب رہے نا
وہ آگ لگی ہے کہ بجھائے سے بجھے نا
تو مجھ کو کوئی راز لگے سر سے قدم تک
سوچوں کہ یہ کیا راز ہے کچھ راز کھلے نا
دیکھی ہے محبت بھی کبھی سنگ دلوں میں
ایسا نہیں پتھر پہ...