جب عشق کو، فنا کا ملقّب سمجھ لیا
پھر موت کو بھی ہم نے مجرّب سمجھ لیا
ٹپکے جو چار قطرے، ندامت کے، آنکھ سے
گوہر سمجھ لیا انہیں کوکب سمجھ لیا
محشر کی سختیاں جو کی واعظ نے کل بیاں
اس کو بھی ہم نے ہجر کی اک شب سمجھ لیا
تاریخ جن کی ظلم و تشدد سے ہے بھری
ان وحشیوں کو ہم نے مہذّب سمجھ لیا
میں محو...