تم اس لیے زنداں میں ہو بند اے انیس
تہذیبِ غرب کو کہتے ہو گند اے انیس
حق بات اٹھاتے ہو بے خوف و خطر
مفسد ہو تمہیں شر ہے پسند اے انیس
،،،،،،،،،،،موم بتی مافیا کی نظر ،،، ،،،،،،، ،،
ہے ان کی نظر میں وہی لڑکی اچھی
تانے ہوئے مردوں میں ہو سینہ چلتی
غیروں کی نظر سے جو بچائے اس کو
پردے کو سمجھتے ہیں وہ...