محبت محبت محبت محبت
بڑا لطف دیتا ہے نامِ محبت
پلادے پلادے پلادے پلادے
پلادے ان آنکھوں سے جامِ محبت
محبت کی ہے یہ غزل رک نہ ہمدم
پڑھے جا پڑھے جا کلامِ محبت
ارے چھوڑ مجذوب چھوڑ اس غزل کو
غضب ہے یہ تکرارِ نامِ محبت
تیری نفرت میں دہکتے کچھ شرارے دل میں ہے
سیکڑوں آہیں دبی ظالم ہمارے دل میں ہے
لوں گا بدلہ ظالموں چن چن کے تم سے میں کبھی
یاد ہے نشتر وہ جو تم نے اتارے دل میں ہے
بھول جاؤں گا تجھے ، ظالم یہ تیری بھول ہے
خون ابلتے ہیں لگے ایسے فوارے دل میں ہے
الف عین