نتائج تلاش

  1. صبیح الدین شعیبی

    نوشتہِ دیوار ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔برائے اصلاح

    گرنے والی ہے بہت جلد یہ سرکار صبیح ہاں! نظرآتے ہیں ایسے ہی کچھ آثارصبیح کارواں یونہی بھٹکتا رہے ہربار صبیح نیک نیت نہ ہوں‌گرقافلہ سالار صبیح وہ جو ازخودہی بنے بیٹھے ہیں سردارصبیح وقت اک دن انہیں لائے گا سرِ دار صبیح خودکودیتے ہیں وہ دھوکایونہی بیکارصبیح جوخطاؤں کا نہیں‌کرتے...
  2. صبیح الدین شعیبی

    برائے اصلاح،،،یہ زمین و آسماں کی بات ہے

    دراصل اس شعر میں میرا خیال اسی طرف تھا جہاں اعجاز صاحب نے اشارہ کیا،،لیکن لگتا ہے مفہوم واضح نہیں اور ابہام ہورہا ہے،، اعجاز صاحب!! آپ بتائیے کیا شعر کے ساتھ کوئی جراحی کی جائے یا اسے بھی فہرست سے نکال پھینکوں؟؟؟
  3. صبیح الدین شعیبی

    برائے اصلاح،،،یہ زمین و آسماں کی بات ہے

    مصرع طرح : یہ زمین و آسماں کی بات ہے یاران محفل! آداب، ایک غزل ہے،،کچھ الجھ سا گیا ہوں،،کافی سارے اشعار یکے بعد دیگرے گویا برس پڑے ہیں کہیں سے،،اور کچھ سمجھ نہیں آرہا کسے غزل میں شامل رکھوں کسے نہ کروں،،،اسی بحر اور زمین میں کچھ نعتیہ اشعار بھی ہوئے ہیں،،وہ بعد میں پیش کروں...
  4. صبیح الدین شعیبی

    غزل عمربھرکی ردیف میں

    شکریہ تمام احباب کا حوصلہ افزائی کےلیے بے حد شکریہ،،،جلد کسی نئی کاوش کے ساتھ حاضر ہووں گا
  5. صبیح الدین شعیبی

    غزل عمربھرکی ردیف میں

    السلام علیکم،،،،،، ایک اور غزل لے کر حاضرہوں۔۔۔۔۔عمربھرکی ردیف میں،،امیدکرتاہوں جہاں ضرورت ہوئی احباب اصلاح کریں گے۔۔ رہ گیا دنیا میں وہ بن کر تماشا عمربھر جس نے اپنی زندگی کو کھیل سمجھا عمربھر تم امیرِ شہر کے گھرکوجلاکردیکھنا گھرمیں ہوجائے گا مفلس کے اجالا عمربھر ایسا لگتا ہے...
  6. صبیح الدین شعیبی

    پرانی غزل،،

    بہت بہت شکریہ اعجاز صاحب،،بڑی نوازش
  7. صبیح الدین شعیبی

    پرانی غزل،،

    السلام علیکم،،ایک غزل لے کر حاضرہوا ہوں مکالماتی رنگ میں،،امید کرتا ہوں نوک پلک سنوارنے میں اپنا کرداراداکریں‌گے۔۔ ‌‌میں جو‌کہتا ہوں“ تُو کج روی چھوڑدے“ وہ یہ کہتی ہے “تُو دوستی چھوڑدے“ میں یہ کہتا ہوں “مجھ کو دوانہ بنا“ وہ یہ کہتی ہے “دیوانگی چھوڑدے“ جب میں تعریف کرتا ہوں اس کی کبھی...
  8. صبیح الدین شعیبی

    غزل برائے اصلاح

    جناب اعجاز صاحب! ایک بار پھر نوازش،،،،دوبارہ حاضری میں تاخیرکی معذرت،،،وجہ یہ تھی کہ پاس ورڈبھول گیا تھا،،،کئی تُکے لگائے تب جاکر ایک درست رہا،،،،،ذرا ایک نظر دیکھ کر بتائیے گا کہ جو تبدیلیاں کی ہیں درست ہیں یا مزید درستی کی گنجائش موجود ہے،،،، میں نے دیکھا ہے کیسا یہ سپنا نیا رات کے اس...
  9. صبیح الدین شعیبی

    غزل برائے اصلاح

    ایک اور غزل اصلاح کےلیے لے کر حاضرہوا ہوں،،،، میں نے دیکھا ہے کیسا یہ سپنا نیا رات کے اس پہر مجھ سے بچھڑا ہوا کوئی اپنا ملا رات کے اس پہر نیند کیوں اڑگئی چین کیوں کھوگیا رات کے اس پہر یہ اچانک مرے ساتھ کیا ہوگیا رات کے اس پہر پھر اچانک یہ موسم سہانا ہوا رات کے اس پہر پھر تمہاری گلی سے...
  10. صبیح الدین شعیبی

    غزل برائے اصلاح

    قیصرانی صاحب،،،بہت شکریہ کہ آپ نے غزل کو دیکھا،،جیسی بھی تھی پسندیدگی کا اظہارکیا اور میرا حوصلہ بڑھایا اعجاز صاحب! اصلاح سے نوازنے کے لیے بہت شکرگذارہوں،غزل کواسی صورت میں کردیا جو آپ نے تجویز کی تھی،، سوچتا ہوں میں کہ کچھ اس طرح رونا چاہیے اپنے اشکوں سے ترادامن بھگونا چاہیے زندگی کی...
  11. صبیح الدین شعیبی

    غزل برائے اصلاح

    سوچتا ہوں میں کہ کچھ اس طرح رونا چاہیے اپنے اشکوں سے ترادامن بھگونا چاہیے زندگانی کا سفر تنہا لگے مشکل بہت اس سفرمیں ہمسفرکوئی تو ہونا چاہیے دل بہت چھوٹا ہے میرا اور جہاں میں غم بہت میں پریشاں ہوں کسے کیسے سمونا چاہیے جب کبھی جیناپڑے اوروں کی مرضی پر ہمیں اپنے ہاتھوں اپنے بیڑےکو...
Top