نتائج تلاش

  1. م

    تعارف پوچھتے ہیں وہ کہ 'فاتح' کون ہے؟

    ترک کرنے میں اچھائی ہے کہ اس طرح آپ کے بھلے اشعار میرے سے اور میرے برے اشعار آپ سے منسوب نہ ہوں گے۔ :)
  2. م

    میری اس غزل پر ایک نظر اصلاح کی

    میں نے 'دبستاں' یوں استعمال کیا کہ ایک دہلی کیا جہان بھر پر مشتمل اگر کوئی ایک دبستان ہو تو میرا سخن اس سے علیحدہ طرز و ادا رکھتا ہے۔ کیا یہ مفہوم اس مصرعے سے ادا ہو رہا ہے؟
  3. م

    تعارف پوچھتے ہیں وہ کہ 'فاتح' کون ہے؟

    ہاہا، بھئی یہ تو زیادتی ہے ہم جیسے ایک ہی تخلص کرنے والوں سے۔
  4. م

    میری اس غزل پر ایک نظر اصلاح کی

    'زلیخاں' کی سنگین غلطی کی نشان دہی کا نہایت شکریہ۔ اور جی ہاں، بظاہر تو کسی دبستان سے خود کو جدا نہیں کیا جا سکتا۔
  5. م

    میری اس غزل پر ایک نظر اصلاح کی

    بسمل صاحب، اس بے ہودہ غلطی پر نہایت معذرت۔ یہ تو مطلع ہی اڑ گیا ہاتھ سے۔
  6. م

    تعارف پوچھتے ہیں وہ کہ 'فاتح' کون ہے؟

    آپ سب کا اتنی محبت سے استقبال کرنے پر شکریہ۔
  7. م

    تعارف پوچھتے ہیں وہ کہ 'فاتح' کون ہے؟

    شروع میں 'منیب' ہی تخلص تھا۔ مگر یہ مجھے مقطع میں بھلا معلوم نہ ہوتا۔ 'فاتح' کی وجہ یہ ہے کہ اول تو اس تخلص کا کوئی دوسرا اردو شاعر میری نظر سے نہیں گزرا۔ دوم یہ لفظ مجھے شاندار معلوم ہوتا ہے اور سوم اس کا معنی فتح کرنے والا، کھولنے والا ہے۔ سو دیکھیے کتنے دل فتح کرتا ہوں اور کتنے شاعری کے نئے...
  8. م

    میری اس غزل پر ایک نظر اصلاح کی

    بہت بہت شکریہ، اجلال حسین صاحب۔
  9. م

    تعارف پوچھتے ہیں وہ کہ 'فاتح' کون ہے؟

    چلیں، اچھا ہوا بشیر کرتے ہیں۔
  10. م

    تعارف پوچھتے ہیں وہ کہ 'فاتح' کون ہے؟

    میرا نام منیب احمد ہے اور تخلص 'فاتح'۔ عمر بیس برس۔ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی سے بی اے آنرز (اردو) کر رہا ہوں۔ غزل گوئی سے خاص شغف ہے۔ چودہ برس کی عمر سے شعر کہتا ہوں لیکن ابھی تک کسی استاد کی صحبت یا نظر سے بیگانہ رہا ہوں۔ سو جو کہتا ہوں خود کے بھروسے پر کہتا ہوں۔ امید ہے یہاں پر اساتذہ کرام سے...
  11. م

    میری اس غزل پر ایک نظر اصلاح کی

    جی شکریہ۔ میرا نام منیب احمد ہے اور تخلص فاتح کرتا ہوں۔ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی سے بی اے آنرز - اردو کر رہا ہوں۔ چودہ سال کی عمر سے شعر کہتا ہوں مگر افسوس کہ آج تک کسی استاد کی نظر اور صحبت سے بیگانہ رہا۔ سو غزل خود کے بھروسے ہی کہتا ہوں۔ یہاں کا محترم وارث صاحب نے لنک دیا سو اب دیکھیے اس ابتداے...
  12. م

    میری اس غزل پر ایک نظر اصلاح کی

    کیا ہے جو مرے دیدہِ حیراں سے پرے ہے ہر آہ مری آہِ زلیخاں سے پرے ہے گر تیغِ ستم گار مری جاں سے پرے ہے کیوں جوشِ لہو سینہِ ویراں سے پرے ہے قائم ہے جو اس پائے دگرگوں میں پڑے مت یکجا ہے جو اس زلفِ پریشاں سے پرے ہے سوتا ہوں مگر نیند کی لذت نہیں درکار ہر رات مری عیشِ شبستاں سے پرے ہے اب نیک...
Top