اصل میں بات یہ ہے کہ ہم بیچارے پاکستانیوں نے کبھی حقیقی لیڈر دیکھا ہی نہیں اس لئے جو کوئی بھی بلند و بانگ دعوے کرے چاہے بعد میں اپنا ہی تھوکا چاٹتا پھرتا ہو اسے لیڈر تسلیم کر لیتے ہیں اور بڑی ڈھٹائی سے اس کے حواری ہر ہر کام میں جواز ڈھونڈتے پھرتے ہیں.