ابھی میں نے سر کو ٹیبل پر دھر کر اففف ہی کہا ہے ورنہ تو سامنے دیوار پر مارنا مناسب لگ رہا تھا :پ
یہ میر تقی میر کی مثنوی نہ ہوتی تو پھر بھی یہ الزام سہہ لیتی :) میں شاعری نہیں کرتی سر :)
بے تمیزی سے ہے رائج ابتری
جس کو دیکھو خود نمائی خود سری
نے بیاں کا ہے سلیقہ نے زباں
اس پہ ہے ہر ایک سحبان زماں
بس قلم وقت زباں بازی نہیں
چپ کہ دورانِ سخن سازی نہیں
کون حرفِ خوب کو کرتا ہے گوش
بات کی فہمید کا ہے کس کو ہوش
بے تمیزوں سے بھرا ہے سب جہاں
اب دماغِ حرف ہم کو بھی کہاں