میں کثرتِ خیال سے الجھا ہوں
میں سوچ کے وبال سے الجھا ہوں
منظر میں دیکھوں یا پسِ منظر میں
اس حسن کے سوال سے الجھا ہوں
میں ذات سے وجود میں آیا ہوں
اور اس کے میں جمال سے الجھا ہوں
تیرے سوا بھی سوچنا چاہے ہے
میں دل کی اس مجال سے الجھا ہوں
ناخوش ہوں میں اپنی ہی شہرت سے
میں بے وجہ کمال سے...
میں کثرتِ خیال سے الجھا ہوں
میں سوچ کے وبال سے الجھا ہوں
منظر میں دیکھوں یا پسِ منظر میں
اس حسن کے سوال سے الجھا ہوں
میں ذات سے وجود میں آیا ہوں
اور اس کے میں جمال سے الجھا ہوں
تیرے سوا بھی سوچنا چاہے ہے
میں دل کی اس مجال سے الجھا ہوں
ناخوش ہوں میں اپنی ہی شہرت سے
میں بے وجہ کمال سے...
میرا دل اضطراب رکھتا ہے
جیسے صحرا سراب رکھتا ہے
رتجگے آنکھوں میں سمائے ہیں
اور دل تیرے خواب رکھتا ہے
کتنے دکھ جھیلے ہیں خوشی کے لیے
کون اس کا حساب رکھتا ہے
میری سب حسرتیں لکھے گا کیا
جو عمل کی کتاب رکھتا ہے
جو بیاں میں نہیں سما سکتے
عشق ایسے عذاب رکھتا ہے
پانی کی بوند کو ترستا ہے
کہنے...
السلام و علیکم ۔۔۔ آپ سے ایک درخواست عرض کرنی ہے ۔ مجھے اپبی شاعری میں آپ کی راہنمائی اور اصلاح کی ضرورت ہے ۔اگر آپ میری مدد کر سکیں تو تہہ دل سے مشکور ہوں گا ۔ ایک غزل پیش خدمت ہے ۔آپ کی رائے کا منتظر ہوں ۔
السلام و علیکم ۔۔۔ آپ سے ایک درخواست عرض کرنی ہے ۔ مجھے اپبی شاعری میں آپ کی راہنمائی اور اصلاح کی ضرورت ہے ۔اگر آپ میری مدد کر سکیں تو تہہ دل سے مشکور ہوں گا ۔ ایک غزل پیش خدمت ہے ۔آپ کی رائے کا منتظر ہوں ۔
میرا دل اضطراب رکھتا ہے
جیسے صحرا سراب رکھتا ہے
رتجگے آنکھوں میں سمائے ہیں
اور دل تیرے خواب رکھتا ہے
کتنے دکھ جھیلے ہیں خوشی کے لیے
کون اس کا حساب رکھتا ہے
میری سب حسرتیں لکھے گا کیا
جو عمل کی کتاب رکھتا ہے
جو بیاں میں نہیں سما سکتے
عشق ایسے عذاب رکھتا ہے
پانی کی بوند کو ترستا ہے
کہنے...
اب بھی خواہش وصال رکھتے ہیں
خواب کا ہم خیال رکھتے ہیں
عمر بھر کی یہ ہی کمائی ہے
ہم سخن میں کمال رکھتے ہیں
چاند سورج سے ہوتا ہے روشن
ہم بھی تیرا جمال رکھتے ہیں
چلتے ہو تم جنوب کی جانب
ہم سفر میں شمال رکھتے ہیں
وہ نہیں جانتے جو نازاں ہیں
حسن میں سب زوال رکھتے ہیں
تم پرندے ہو آرزو کے اور...