نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    دِلِ سوز آشنا کے جلوے تھے ، جو منتشر ہو کر فِضائے دہر میں، چمکا کیے برق و شرر ہو کر مجاؔز لکھنوی
  2. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    دست و بازومیں صلابت آچُکی فولاد کی اب مُقابِل اِک حرِیفِ نِیم جاں آیا تو کیا مجاؔز لکھنوی
  3. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    خود حقیقت پر پڑے باطل کا سایہ تابکے مہرِ عالَمتاب کے آگے دُھواں آیا تو کیا مجاؔز لکھنوی
  4. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    گیا وہ دَور، کہ مَیں تھا اسِیرِ ارض و سما مِری نظر کے تصرّف میں، کائنات ہے اب جوؔش ملیح آبادی
  5. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اب مِرا وقتِ سفر ہے، اے طُلوعِ خدّ و خال ! اب تو دامانِ غُروبِ شُفتہ ساماں، چھوڑ دے جوؔش ملیح آبادی
  6. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    جب قدم اُٹّھے تِرا، سینے پہ گھن پڑنے لگیں یہ ہمکتی چال ، اے سروِ خِراماں ! چھوڑ دے گونجتا ہے جِس سے پِیری میں جوانی کا خروش وہ لگاوٹ اے شبابِ تُند و جولاں چھوڑ دے جوؔش ملیح آبادی
  7. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کیسے بُھولُوں مَیں خطاکار یہ کہنا اُن کا ! یاد آئے گی مِرے بعد نصیحت میری حسرؔت موہانی
  8. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کاروبارِ شوق کی اب وہ تن آسانی کہاں دِل پہ ذوقِ شاعری اِک بار ہے تیرے بغیر حسرؔت موہانی
  9. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ذرا سُنو تو سہی کان دھر کے نالۂ دِل یہ داستاں نہ ملے گی تمھیں کِتابوں میں ناصؔر کاظمی
  10. طارق شاہ

    ناصر کاظمی :::::: رقم کریں گے تِرا نام اِنتسابوں میں :::::: Nasir Kazmi

    غزل رقم کریں گے تِرا نام اِنتسابوں میں کہ اِنتخابِ سُخن ہے یہ اِنتخابوں میں مِری بَھری ہُوئی آنکھوں کو چشمِ کم سے نہ دیکھ کہ آسمان مُقیّد ہیں، اِن حبابوں میں ہر آن دِل سے اُلجھتے ہیں دو جہان کے غم گِھرا ہے ایک کبُوتر کئی عقابوں میں ذرا سُنو تو سہی کان دھر کے نالۂ دِل یہ داستاں نہ ملے گی...
  11. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    صُبحدم دیکھا تو سارا باغ تھا گُل کی طرف شجع کے تابُوت پر رویا نہ پروانہ کوئی ناصؔر کاظمی
  12. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہمنَشِیں خاموش، دِیواریں بھی سُنتی ہیں یہاں رات ڈھل جائے تو پِھر چھیڑیں گے افسانہ کوئی ناصؔر کاظمی
  13. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    خلوتوں میں روئے گی چُھپ چُھپ کے لیلائے غزل اِس بیاباں میں نہ اب آئے گا دِیوانہ کوئی ناصؔر کاظمی
  14. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    یہ لوگ میری فردِ عمل دیکھتے ہیں کیوں مَیں نے فراؔز! خود کو پیمبر نہیں کہا احمد فراؔز
  15. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    سفر طوِیل سہی، گُفتگُو مزے کی رہی ! وہ خوش مزاج اگر تھا تو مِیؔر میں بھی نہ تھا احمد فراؔز
  16. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اب تو رشک آتا ہے یاروں کی جوانمردی پر زندگی! مَیں بھی کبھی تھا تِرا شیدائی بہت احمد فراؔز
  17. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    لوگ اُس کے ہی اِشاروں پہ اُڑے پِھرتے ہیں بال و پر دیکھے کے ہیں، قوّتِ پرواز ہے وہ مُحسن زیدی 1935-2003 انڈیا
  18. طارق شاہ

    محسن زیدی ::::::کوئی پیکر ہے، نہ خوشبو ہے، نہ آواز ہے وہ :::::: Mohsin Zaidi

    غزل کوئی پیکر ہے، نہ خوشبُو ہے، نہ آواز ہے وہ ہاتھ لگتا ہی نہیں، ایسا کوئی راز ہے وہ ایک صُورت ہے جو مِٹتی ہے، بَنا کرتی ہے کبھی انجام ہے میرا ،کبھی آغاز ہے وہ اُس کو دُنیا سے مِری طرح ضَرر کیوں پُہنچے میں زمانے کا مُخالِف ہُوں، جہاں ساز ہے وہ لوگ اُس کے ہی اِشاروں پہ اُڑے پِھرتے ہیں بال...
  19. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اُس کو دُنیا سے مِری طرح ضَرر کیوں پہنچے ! میں زمانے کا مُخالِف ہُوں، جہاں ساز ہے وہ مُحسن زیدی 1935-2003 انڈیا
Top