نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    تیرے جلووں میں گِھر گیا آخر ذرّے کو آفتاب ہو نا تھا مجاؔز لکھنوی
  2. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    تہیّہ اُن کا ہے پُختہ نہ پھر سے مِلنے کا ! منانے اُن کو ، کئی بار اُن کے گھر بھی گیا شفیق خلؔش
  3. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    بُرا نہیں ہے زمانے میں دُور اندیشی ! انا بچانے میں ایسا نہ ہو، کہ سر بھی گیا شفیق خلؔش
  4. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہمیشہ اُن کے گرجنے سے فائدہ یہ ہُوا ہمارے دِل سے، برسنے کا اُن کے ڈر بھی گیا شفیق خلؔش
  5. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    مَیں دیکھتا ہُوں، تو بس دیکھتا ہی رہتا ہُوں ! وہ ، آئنے میں بھی اپنے ہی رنگ چھوڑ گیا ناصؔر کاظمی
  6. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہَوا بھی چل رہی ہے ، اور جاگتی ہے رات بھی کوئی اگر کہے تو، ہم سُنائیں دِل کی بات بھی ناصؔر کاظمی
  7. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کیا پُوچھتے ہو عاشقِ بِیمار کا مِزاج آہ! اُس فِدائے لذَّتِ آزار کا مِزاج شاید تم اپنے ہاتھ سے دوگے اُسے سزا ہے عرش پر تمھارے گنہگار کا مِزاج حسرؔت موہانی
  8. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    میں کیا کہوں کہ شرم سے کیسے جُھکا کے سر پُوچھا اُنھوں نے حسرؔتِ بیمار کا مِزاج حسرؔت موہانی
  9. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    عادت اُسے بھی ہوگئی رَونے کی بے سبب ! میرا سا ہو گیا ، مِرے غمخوار کا مِزاج حسرؔت موہانی
  10. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کلیجہ پھنک رہا ہے اور زباں کہنے سے عاری ہے بتاؤں کیا تمھیں ، کیا چیز یہ سرمایہ داری ہے یہ اپنے ہاتھ میں تہذیب کا فانوُس لیتی ہے! مگر مزدُور کے تن سے لہُو تک چُوس لیتی ہے یہ اِنسانی بَلا ، خود خُونِ اِنسانی کی گاہک ہے وَبا سے بڑھ کے مہلک، موت سے بڑھ کر بھیانک ہے کہِیں یہ خُوں سے فردِ مال...
  11. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    دِن قیامت کا ڈَھلا ، سب نے مُرادیں پائیں رہ گیا دیکھ کے مُنہ ، تابعِ فرماں اُن کا شاؔد عظیم آبادی
  12. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    چاہیں دَوزخ میں اُتاریں، کہ جگہ خُلد میں دَیں دخل کیا غیر کو ؟گھر اُن کے ہیں ، مہماں اُن کا شاؔد عظیم آبادی
  13. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    چاک کرنے کا ہے اِلزام، مِرے سر ناحق ہاتھ اُن کے ہیں، ہم اُن کے ہیں، گریباں اُن کا شاؔد عظیم آبادی
  14. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    تُو نے دِیدار کا ، جِن جِن سے کِیا ہے وعدہ ! ہائے رے اُن کی خوشی، ہائے رے ارماں اُن کا شاؔد عظیم آبادی
  15. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    راست بِیں ہُوں، آرزوئے کج کلاہی کیا کرُوں مَیں گدائے کوُئے اِستِغنٰی ہُوں، شاہی کیا کرُوں جنگ و طُوفان و وَبا و صر صر و قحط و قِتال ! آدمی کی، ہر طرف سے ہے تباہی کیا کرُوں جوؔش ملیح آبادی
  16. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اُس وقت کوئی دیکھے ، اعجازِ سازِ فِطرت! خود حُسن نغمہ زن ہو جب عِشق کی زباں سے جِگؔر مُرادآبادی
  17. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    تِری نِگاہ کے صدقے، کہ پِھر سے یاد آیا ! بُھلادِیا تھا جو اِک درسِ اَوّلِیں مّیں نے جِگؔر مُرادآبادی
  18. طارق شاہ

    کلیاتِ اصغر، لائبریری میں ، بہترین تحفہ:)

    کلیاتِ اصغر، لائبریری میں ، بہترین تحفہ:)
  19. طارق شاہ

    جنم دن پر نیک خواہشات کے لئے آپ سب کا ممنون و متشکّر ہُوں

    جنم دن پر نیک خواہشات کے لئے آپ سب کا ممنون و متشکّر ہُوں
  20. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    یار جب پیشِ نظر ہوتا ہے ! دِل مِرا زیر و زبر ہوتا ہے سِراؔ ج اورنگ آبادی
Top