نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    تجھ سے ملِنے کو بے قرار تھا دِل تجھ سے مِل کر بھی بے قرار رہا رساؔ چغتائی
  2. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    آئینہ آئینہ رہا پھر بھی لاکھ در پردۂ غبار رہا رساؔ چغتائی
  3. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    رکھّے گا خاک ربط وہ اِس کائِنات سے جو ذرّہ اپنی ذات کے اندر سمٹ گیا قتِیلؔ شفائی
  4. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    حِجاب میں بھی، اُسے دیکھنا قیامت ہے ! نقاب میں بھی ، رُخِ شُعلہ زن کی آنچ نہ پُوچھ فِراؔق گورکھپُوری
  5. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اُن سے مِری بیماریِ دِل میں ہے اضافہ ہے رُوحِ شفا جن کے تنفُّس کی َہوا بھی سراج الدین ظفؔر
  6. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ختم کردے، اے صباؔ ! اب شامِ غم کی داستاں دیکھ! اُن آنکھوں میں بھی ،آنسو نظر آنے لگے صباؔ افغانی
  7. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    بے اثر ہوتے ہُوئے حرف کے اِس موسم میں کیا کہُوں،کِس سے کہُوں، کوئی نہیں لِکّھے گا افتخار عارفؔ
  8. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    شہرِ آشوب کے لِکھنے کو جِگر چاہیے ہے مَیں ہی لِکُّھوں تو لکُھوں، کوئی نہیں لِکّھے گا افتخار عارفؔ
  9. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    عرضِیاں ساری نظر میں ہیں رَجَز خوانوں کی ! سب خبر ہے ہَمَیں کیُوں، کوئی نہیں لِکّھے گا افتخار عارفؔ
  10. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    خلقَتِ شہر ،سر آنکھوں پہ بِٹھاتی تھی جِنھیں ! کیوں ہُوئے خوار و زبُوں، کوئی نہیں لِکّھے گا افتخار عارفؔ
  11. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    حرف ِ تردِید سے پڑ سکتے ہیں سَو طرح کے پیچ ایسے سادہ بھی نہیں ہیں کہ وضاحت کریں ہم اِفتخار عارفؔ
  12. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    وہ نام، جو برسوں سے سمایا ہے ذہن میں وہ خواب اگر ہے تو بِکھر کیوں نہیں جاتا نِدؔا فاضلی
  13. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    بے نام سا ، یہ درد ٹھہر کیوں نہیں جاتا جو بِیت گیا ہے، وہ گُزر کیوں نہیں جاتا نِدؔا فاضلی
  14. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    بات بہت معمُولی سی تھی، اُلجھ گئی تکراروں میں ایک ذرا سی ضد نے آخر، دونوں کو برباد کِیا نِدؔا فاضلی
  15. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    بڑے بڑے غم کھڑے ہُوئے تھے راستہ روکے راہوں میں چھوٹی چھوٹی خوشیوں سے ہی، ہم نے دِل کو شاد کِیا نِدؔا فاضلی
  16. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    آج ذرا فُرصت پائی تھی، آج اُسے پِھر یاد کِیا بند گلی کے آخری گھر کو ، کھول کے پِھر آباد کِیا نِدؔا فاضلی
  17. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    واپس نہ جا وہاں ، کہ تِرے شہر میں مُنؔیر ! جو جِس جگہ پہ تھا، وہ وہاں پر نہیں رہا منؔیر نیازی
  18. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    سفر میں ہے جو ازل سے، یہ وہ بَلا ہی نہ ہو! کواڑ کھول کے دیکھو، کہیں ہَوا ہی نہ ہو منؔیر نیازی
  19. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    زمِیں کے گرد بھی پانی، زمِیں کے تہ میں بھی ! جو شہر جم کے کھڑا ہے،وہ تیرتا ہی نہ ہو منؔیر نیازی
  20. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    نہ جا، کہ اِس سے پرے دشتِ مرگ ہو شاید پلٹنا چاہے وہاں سے، تو راستہ ہی نہ ہو منؔیر نیازی
Top