آپ کلیات اقبال دیکھیئے، اقبال کی شاعری کی مثال نہیں ملتی۔
بچہء شاہيں سے کہتا تھا عقاب سالخورد
اے تيرے شہپر پہ آساں رفعت چرخ بريں
ہے شباب اپنے لہو کي آگ ميں جلنے کا نام
سخت کوشي سے ہے تلخ زندگاني انگبيں
جو کبوتر پر جھپٹنے ميں مزا ہے اے پسر!
وہ مزا شايد کبوتر کے لہو ميں بھي نہيں