وہی روایت گزیدہ دانش وہی حکایت کتاب والی
رہی ہیں بس زیر درس تیرے کتابیں پچھلے نصاب والی
میں اپنے لفظوں کو اپنے فن کے لہو سے سرسبز کرنے والا
مرا شعور اجتہاد والا مری نظر احتساب والی
چلو ذرا دوستوں سے مل لیں کسے خبر اس کی پھر کب آئے
یہ صبح گلگوں خیال والی یہ مشکبو شام خواب والی
مثال مجھ گم شدہ...